
آلو کی کاشت سے لے کر فصل تیار ہونے تک فی ایکڑ تقر یباً 1 لاکھ روپے کے اخراجات ہو تے ہیں
جمعرات 25 اپریل 2019 16:58
(جاری ہے)
آلو کا بیج 100 سے 110 گرام کا آلو یعنی انڈہ سائز آلو ہونا چاہئیے بڑا آلو بیج کیلئے مناسب نہیں ہوتا ۔
آلو بو ریوں میں بھر کر کولڈ سٹورز میں رکھوا دیا جاتا ہے جو تقریباً 8 ماہ تک کولڈ سٹورز میں ہی پڑا رہنے کے بعد استعمال ہو تا ہے اگر ہم اس عمل پر اخراجات کی بات کر یں تو کولڈ سٹورز میں 8 ماہ تک آلو رکھنے کا خرچ فی بوری400 روپے آتا ہے ۔ ایک ایکڑ میں بیج کے طور پر16 سی17 آلو کی بوریاں استعمال ہوتی ہیں جن پر صرف کولڈ سٹور کا خرچ 7 ہزار روپے ہوجاتا ہے لیکن اگر بیج کے طور پر استعمال کر نے کے لئے آلو مارکیٹ سے خریدے جائیں تو ایک ایکڑ میں 15سے 16 بوری آلو استعمال ہو تے ہیں جس پر اخراجات تقریبا 22ہزار 500 روپے فی ایکڑ تک پہنچ جاتے ہیں تو کل اخراجات کا تخمینہ 32 ہزار 500 روپے تک پہنچ جاتا ہے ۔ بیج کاشت کر نے کے بعد پھر کھاد ڈالنے کی باری آتی ہے جو عام طور پر ڈی اے پی یا پوٹاش کھاد ڈالی جاتی ہے جو فی ایکڑ 3 سے 4بوری استعمال ہو تی ہے جس کے اخراجات ڈی اے پی کھاد میں 10ہزار اور اگر پو ٹاش ڈالی جائے تو خراجات 13ہزار روپے سے زائد بنتے ہیں۔ اس طرح یہاں تک کل اخراجات 47ہزار روپے فی ایکڑ تک پہنچ جاتے ہیں ۔ اس کے بعد کھیلیوں میں کاشت کا مرحلہ آتا ہے جس کی مزدوری 3ہزار روپے فی ایکڑ ہے اس طرح کسان کا کل 50 ہزار روپیہ خرچ ہو جاتا ہے ۔ آلو کی فصل کو اگر پانی لگانے کی بات کی جائے تو آلو کی فصل کو 3 ماہ میں 12 پانی لگتے ہیں ایک پانی کا دورانیہ ڈیڑھ گھنٹہ ہو تا ہے جس کی قیمت 450 روپے ہے اس طرح 12 پانی کے کل خراجات 5ہزار 500 روپے تک ہوجاتے ہیں ۔ 20سے 25 دن میں آلو زمین سے باہر نکل آتا ہے اس کے بعد پھر 4 بوری یوریا فی ایکڑ کھاد کی ضرورت ہوتی ہے جس کے خراجات 5 ہزار 200 روپے ملاکر کل خراجات 61 ہزار روپے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ اگر آلو کی فصل پر حملہ آور ہونے والی بیماریوں کا ذکر کیا جائے تو یہ فصل سفید مکھی اور سبز تیلا سے زیادہ متاثر ہو تی ہے جس کے لئے امیڈا سپرے اور میپروفیزن سپرے کیے جاتے ہیں اس کے بعد فنگس یا جھلسائو کی بیماری حملہ آور ہوتی ہے جس کے لئے میٹا لیکسل ، انٹراکار یا مینکوزین سپرے کیا جاتا ہے جس کے اخراجات فی ایکڑ 12 ہزار روپے تک پہنچ جاتے ہیں پھر آلو کو زمین سے باہر نکالنے کی مزدوری 5 ہزار روپے فی ایکڑ اور فی ایکڑ 100 بوری باردانہ کے اخراجات 16ہزار روپے اور بوری میں آلو بھرنے کی مزدوری 25 00 ملا کر کل ا خراجات کا تخمینہ 98500 روپے تک پہنچ جاتا ہے اور اگر آخر میں فی ایکڑ پیداوار کی بات کی جائے تو آلو کی فی ایکڑ پیداوار 100 سے 120 بوری تک حاصل ہو جاتی ہے جس کی اوسط پیداوار 110بوری فی ایکڑ شمار کی جاتی ہے لیکن اس ضمن میں کسان کا کہنا ہے کہ آلو کی فصل چانس کی گیم ہے اس کی پیداوار کے بعد 1لاکھ روپے اخراجات کر نے کے بعد ہم مارکیٹ میں فی ایکڑ کے حساب سے آمدن کی توقع 20 ہزار روہے سے لے کر 3 لاکھ روپے تک رکھتے ہیں۔مزید زراعت کی خبریں
-
مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات کی برآمدات میں اپریل کے دوران 11.57 فیصد اضافہ ہوا
-
انٹر نیشنل بکرا بچھڑا و اونٹ میلہ، لاہور کے 257کلوگرام وزنی بکرے کی پہلی پوزیشن
-
3 لاکھ روپے فی کلو فروخت ہونے والے آم کی کراچی میں بھی پیداوار شروع
-
کس طرح فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی دیہی پنجاب کے پھلوں کے کاشتکاروں کو تباہ کر رہی ہے
-
ایس ایم تنویر سرپرست اعلی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سربراہی میں پری بجٹ میٹنگ آف سٹینڈنگ کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت(ایف پی سی سی آئی) کا اجلاس
-
دھان کے کاشتکار چاول کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں ،ڈائریکٹر زراعت
-
پاکستان میں آم کی کاشت کا رقبہ 159000 ہیکٹر، پیداوار 1844000 ٹن سے تجاوز کرگئی
-
پنجاب آم کی مجموعی قومی پیداوار میں 70فیصد ، سندھ 29اور خیبر پختونخوا ایک فیصد شراکت دار ہے،وحید احمد
-
کھاد کی ملکی درآمدات میں مارچ 2025 کے دوران 11.13 فیصد اضافہ
-
کھاد کی ملکی درآمدات میں مارچ 2025 کے دوران 11.13 فیصد اضافہ
-
وزیر اعلیٰ پنجاب لائیو سٹاک کارڈ اسکیم کے دوسرے مرحلے کی رجسٹریشن کا آغاز
-
پنجاب کھجور کی ملکی پیداوار کا 6.5 فیصد پیدا کرتا ہے،فیصل آباد میں کھجور کی اعلیٰ ترین قسم عجوہ، عنبراور برہی کی آزمائشی پیداوار بھی شروع ہو گئی ہے، ماہرین
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.