ہواوے کو فائیوجی موبائل نیٹ ورک پر کام کی اجازت دینے سے پہلے صورتحال کا محتاط انداز میں جائزہ لینا چاہیے، برطانوی وزیر خارجہ

پیر 29 اپریل 2019 10:20

لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2019ء) برطانیہ کے وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ملک کے اندر فائیو جی نیٹ ورک کے حوالے سے چینی کمپنی ہواوے کے کردار پر محتاط رہنے کامشورہ دیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس ٹیکنالوجی کمپنی کو فائیوجی موبائل نیٹ ورک کی ترقی کے لیے اجازت دینے سے پہلے صورتحال کا محتاط انداز میں جائزہ لینا چاہیے۔

برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ کا بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے وزیر اعظم تھریسا مے نے چینی کمپنی ہواوے کو ملک میں فائیوجی نیٹ ورک کی تنصیب کے لیے مشروط اجازت دی تھی۔کمپنی کو بعض مغربی ممالک میں سخت رد عمل کا سامنا ہے، ان کا موقف ہے کہ چین اس کمپنی کے ذریعے ان کے کمیونیکیشن نظام کی جاسوسی کرکے حساس مقامات تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

جیریمی ہنٹ نے کہا کہ ہم بڑی چینی کمپنیوں کے حوالے سے احتیاط کے نظریے پر حق بجانب ہیں کیونکہ ان کمپنیوں پر چینی حکومت کا موثر کنٹرول ہے جو انھیں اس طرح کے کاموں پر مجبور کرسکتا ہے، تاہم ان کے مقابلے میں بڑی مغربی کمپنیاں حائل ہوں تو پھر ان کے لیے اس طرح کے اقدامات ممکن نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ یہ کمپنیاں بذات خود نقصان دہ ہیں تاہم 2017 ء کا قانون بالکل واضح ہے جس کے تحت تمام چینی کمپنیاں جو کسی کی بھی ملکیت ہوں، وہ کسی بھی وقت چینی انٹیلی جنس کے ساتھ تعاون کی پابند ہیں، ظاہر ہے جب ہم فیصلے کریں گے تو ہمیں اس طرح کی صورتحال کا محتاط انداز میں جائزہ لینا ضروری ہے۔