’’کرائسٹ چرچ کال ‘‘ عالمی رہنمائوں کا سماجی روابط کی ویب سائٹس کا نفرت انگیز اور تشدد پر اکسانے والے مواد کو پھیلانے میں انٹرنیٹ کے کردار کو کم سے کم کرنے کا عزم

جمعرات 16 مئی 2019 14:16

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2019ء) سماجی روابط کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹویٹر اور سرچ انجن گوگل کی مالک کمپنی الفا بیٹ نے نفرت انگیز اور تشدد پر اکسانے والے مواد کو پھیلانے میں انٹرنیٹ کے کردار کو کم سے کم کرنے کا عزم کیا ہے ۔ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اس حوالہ سے منعقدہ سربراہ اجلاس میں فرانسیسی وزیر اعظم ایمانوئیل میکروںاور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے علاوہ برطانیہ، کینیڈا، انڈونیشیا، اردن اور دیگر ممالک کے رہنمائوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں اس بات کا عزم کیا گیا کہ پر تشدد انتہا پسندی کو فروغ دینے والے مواد کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپ لوڈ کرنے، اسے ان پلیٹ فارمز کے ذریعے فروغ دینے، اس کی تشہیر کرنے اور دوسروں تک پہنچانے سے روکنے کے لئے مداخلت کی غرض سے قواعد اور الگورتھم تشکیل دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان قواعد اور الگورتھم کی مدد سے ایسے مواد کو فوری طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹایا جا سکے گا۔

اجلاس کے اعلامیے کو ’’کرائسٹ چرچ کال ‘‘کا نام دیا گیا جہاں دو مساجد میں نمازیوں پر فائرنگ کرنے والے شخص نے اپنے گھنائونے فعل کی فیس بک پر لائیو سٹریمنگ کی تھی۔امریکا نے آزادی اظہار کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اعلامیے کی توثیق نہیں کی تاہم کہا کہ وہ اصولی طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پرتشدد انتہا پسندی کے فروغ کے خلاف ہے۔

واضح ہے کہ کرائسٹ سانحہ کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے اجلاس کے اعلامیے کا خیر مقدم کیا ہے۔ فرانسیسی صدر نے کہا کہ اس بات کا تعین کرنے کی ضرورت ہے کہ کون سا مواد پرتشدد انتہا پسندی کو فروغ دینے کے زمرے میں آتا ہے۔ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی، فیس بک کے وائس پریذیڈنٹ فار گلوبل افیئرز اور کمیونیکیشنز نک کلگ اور گوگل کے چیف لیگل آفیسر کینٹ واکر نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔