مصر میں مسلم عیسائی بھائی چارہ کا عمدہ نمونہ‘تین قبطی بھائی مسلمانوں کی افطاری میں پیش پیش

عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے تین سگے بھائی گذشتہ تین برسوں سے مقامی مسلمانوں کی افطاری کا اہتمام کرتے ہیں گائوں میں 300 مسلمان مرد روزہ دار ہیں جن میں سے بیشتر قبطی بھائیوں کے افطار دستر خوان پر افطاری میں شرکت کرتے ہیں

منگل 21 مئی 2019 14:13

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2019ء) ماہ صیام کی روحانی اور ایمان پرور کیفیات سے نہ صرف مسلمان بلکہ غیر مسلم بھی بھرپور لطف اندوز ہوتے ہیں۔ کئی ملکوںمیں غیرمسلموں کی جانب سے مسلمان روزہ داروں کی خدمت کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ مصر کی شمالی گورنری المنوفیہ کے العامرہ گائوں میں تین قبطی بھائی تین سال سے مقامی مسلمانوں کی افطاری میں پیش پیش ہیں۔

عرب ٹی وی کے مطابق قبطی عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے تین سگے بھائی رزق اللہ، عماد اور شنودہ ابراہیم رزق اللہ گذشتہ تین برسوں سے مقامی مسلمانوں کی افطاری کا اہتمام کرتے ہیں جسے وہ اپنی آنجہانی والدہ کے لیے صدقہ جاریہ قراردیتے ہیں۔اس گائوں میں 300 مسلمان مرد روزہ دار ہیں جن میں سے بیشتر قبطی بھائیوں کے افطار دستر خوان پر افطاری میں شرکت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

مصر میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان بھائی چارے اور محبت کی یہ ایک عمدہ مثال ہے۔شنودہ ابراہیم نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دادا کے گائوں کے تمام خاندانوں کے ساتھ محبت سے بھرپور تعلقات رہے ہیں۔ انہوں نے گائوں کے مسلمانوں اور عیسائیوں میں کبھی کوئی تفریق محسوس نہیں کی۔آج بھی منوفیہ کے باشندے ایک کنبے اور خاندان کی حیثیت سے رہتے ہیں-شنودہ نے کہا کہ ان کی ماں کی وفات سے گائوں میں کوئی شخص ایسا نہیں جس نے ان کے ساتھ ہمدردی نہ کی ہو۔

گائوں کے مسلمان روزہ داروں کی افطاری کا سلسلہ تین سال سے جاری ہے اور ہم اسے اپنی ماں کے لیے صدقہ جاریہ سمجھتے ہیں۔شنودہ کا کہنا تھا کہ ماہ صیام کے پہلے اور دوسرے جمعہ کی افطاری میں انہوں نے گائوں کے 250 سے 300 روزہ داروں کو افطاری کی دعوت دی ۔ان کی افطاری کی دعوت میں مسلمان بڑھ چڑھ کر شرکت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :