نیب کی جانب سے چئیرمین نیب سے منسلک ویڈیو اور آڈیو کی تردید پر اعتراض اُٹھا دیا گیا

نیب کو چئیرمین نیب کے ذاتی معاملات کی ترجمانی نہیں کرنی چاہئیے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 25 مئی 2019 12:01

نیب کی جانب سے چئیرمین نیب سے منسلک ویڈیو اور آڈیو کی تردید پر اعتراض ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 مئی 2019ء) : چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے منسلک آڈیو اور ویڈیو نشر ہونے پر نیب کی جانب سے تردید کیے جانے کے معاملے پر اعتراض اُٹھا دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی اور تجزیہ کار کاشف عباسی نے کہا کہ نیب کو چئیرمین نیب کے ذاتی معاملات کی ترجمانی یا اس معاملے پر کوئی وضاحت نہیں دینی چاہئیے ۔

ایسا نہیں ہوا کہ کوئی پیشہ ورانہ بات ہوئی ہو اور نیب نے اس کا جواب پریس ریلیز میں دیا ہو۔ ایسا نہیں ہونا چاہئیے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے خاتون کو ہراساں کرنے کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس کی نیب نے سختی سے تردید کر دی تھی۔

(جاری ہے)

نیب کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ یہ سب چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ساکھ کو مجروح کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

نجی ٹی وی چینل نیوز ون نے اپنے چینل پر ایک ویڈیو نشر کی تھی جس میں چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تصویر کے ساتھ ایک فون کال کی ریکارڈنگ چلائی گئی تھی جس میں ایک شخص ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کر رہا تھا۔ نیوز ون نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ آواز نیب نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ہے اور انہوں نے خاتون کو ہراساں کیا لیکن کچھ دیر بعد ہی نجی ٹی وی چینل نے اپنی اس ویڈیو کو نہ صرف غیر تصدیق شدہ قرار دیا تھا بلکہ اس پر معذرت بھی کر لی تھی۔ جبکہ چئیرمین نیب کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹی خبر نشر کیے جانے کے معاملے پر وزیراعظم نے اپنے مشیر خاص طاہر اے خان کو برطرف کر دیا تھا ، ان پر اس معاملے میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔