فرانس، سکول طلبہ کی باحجاب ماؤں پر پابندی کے قانونی بل کے خلاف دستخطی مہم شروع

ہفتہ 25 مئی 2019 14:11

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2019ء) فرانس میں سکول طلبہ کی باحجاب ماؤں پر پابندی کے قانونی بل کی منظوری کے خلاف دستخطی مہم شروع کردی گئی۔فرانس میں گزشتہ ہفتے سے سکول کے طلبہ و طالبات کی حجاب پہننے والی ماؤں کے متعلق نیا قانون زیر بحث ہے۔ فرانس کی سینیٹ نے رواں ماہ کی پندرہ تاریخ کو ایک قانونی بل کی منظوری دی تھی۔ اس قانون کی ایک شق یہ کہتی ہے کہ جو مائیں حجاب پہنتی ہیں وہ سکول کی جانب سے منتظم دوروں میں اپنے بچوں کے ہمراہ نہیں جا سکیں گی۔

(جاری ہے)

فرانس میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے اس قانون کے خلاف ایک پٹیشن سامنے لائی گئی ہے جس پر تیزی کے ساتھ دستخط کی مہم جاری ہے۔ پٹیشن کا مقصد بل میں شامل مذکورہ شق پر عمل درامد کو رکوانا ہے۔فرانس کی اسمبلی نے قانون کو پہلی مرتبہ پیش کیے جانے پر اسے مسترد کر دیا تھا۔ تاہم سینیٹ کی جانب سے چند روز قبل اسے 100 کے مقابلے میں 186 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا جب کہ 159 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ یہ قانونی بل حتمی فیصلے کے لیے ایک بار پھر پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ یہاں اس کے منظور ہونے کے امکانات کم ہیں کیوں کہ ارکان کی اکثریت کا تعلق صدر ایمانوئل ماکروں کی جماعت سے ہے۔ لہذا امید ہے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے اسے ایک بار پھر مسترد کر دیا جائے گا۔