جرمنی کے دارلخلافہ برلن میں پاکستان اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے اپنے سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ھوئے پاکستانی اسٹوڈنٹس و پردیس میں رہنے والے پاکستانی کیمونٹی کے لیے دیسی کھانوں سے میزن افطارپارٹی کا اہتمام کیا گیا

افطار پارٹی میں پانچ سو سے زائد پاکستانی طلبہ وطالبات و کیمونٹی اراکین نے شرکت کی

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 3 جون 2019 12:49

جرمنی کے دارلخلافہ برلن میں پاکستان اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے اپنے سابقہ ..
برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جون2019ء،نمائندہ خصوصی،مطیع اللہ) جرمنی کے دارلخلافہ برلن میں پاکستان اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے اپنے سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ھوئے پاکستانی اسٹوڈنٹس و پردیس میں رہنے والے پاکستانی کیمونٹی کے لیے دیسی کھانوں سے میزن افطارپارٹی کا اہتمام کیا گیا۔

افطار پارٹی میں پانچ سو سے زائد پاکستانی طلبہ وطالبات و کیمونٹی اراکین نے شرکت کی . افطار ڈنر میں ترکش، عربک، چیچن، برلن کے مختلف یونیورسٹیز کے طلباء وطالبات سمیت پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔



پی ایس اے برلن اور اسلامی تحریک برلن کے زیر اہتمام ھونے والے افطار ڈنر کے موقع پر اسلامی تحریک برلن کے ہفتہ وار اجتماع سے خطاب کرتے ھوئے اسلای تحریک برلن کے امیر خالد محمود نے کہاکہزندگی کی کوئی حقیقت نہیں اور زندگی میں سب سے یقینی چیز موت ہے ،اس لیے ہمیں آخرت سنوارنے کی فکر اور تگ و دو کرنی چاہیے،

رمضان المبارک کے آخری ایام اور چند ساعتیں ابھی باقی ہیں ان میں ہمیں زیادہ سے زیادہ عبادت اور رجوع الی اللہ کرنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں اللہ تعالی نے ایک رات ایسی رکھی ہے جس میں ہزاروں مہینوں سے زیادہ عبادت کا ثواب رکھا ہے تاکہ جہنم کی آگ سے ہم خود بھی بچیں اور اپنے اہل خانہ کو بھی بچائیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس رمضان المبارک میں اپنا احتساب کرنا چاہیے تاکہ روزہ قیامت سرخرو ہوسکے ۔

اس موقع پر پی ایس اے کے مرکزی رہنماء نعمان توصیف، ثاقب رائے ، محمد اسجد اور سجاد سمیت دیگر زمہ داران مہمانوں کے استقبال کررہیے تھے بلال مسجد کے معتمد نے تقریب کے اختتام پر دعائے فرماتے ھوئے پی ایس اے کے عہدادران، بیمار، مرحومین اور عالمی اسلام کے لیے خصوصی دعافرمائی ۔

افطار میں شرکاء کو پاکستانی پکوڑے، فالودہ شربت، پاکستانی بریانی اور حلوہ پیش کیا گیا افطار پارٹی میں سینکڑوں طلبہ وطالبات سمیت پاکستانی کمیونٹی و سیاسی و مذہبی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :