س*برطانوی سفیر سر کِم ڈارک کی ای میلز لیک: ٹرمپ انتظامیہ 'ناکارہ قراردیا
اتوار 7 جولائی 2019 19:21
(جاری ہے)
ایک پیغام میں سر کِم نے موجودہ وائٹ ہاؤس کے کبھی بھی 'زیادہ اہل ہونی' پر سوال اٹھایا۔
بہر حال سر کِم نے کہا کہ صدر ٹرمپ جون میں برطانیہ کے اپنے سرکاری دورے کے دوران 'چکا چوند‘ میں کھو گئے تھے۔ لیکن سفیر نے متنبہ کیا کہ ان کی انتظامیہ ذاتی مفاد کو ملحوظ خاطر رکھے گی کیوں کہ ’یہ فی الحال امریکہ پہلے کی سرزمین ہے۔‘میمو میں کہا گیا ہے کہ بریگزٹ کے بعد جب تجارتی تعلقات میں بہتری کی کوشش ہو گی تو برطانیہ اور امریکہ کے درمیان آب و ہوا میں تبدیلی، میڈیا کی آزادی اور سزائے موت پر اختلافات سامنے آ سکتے ہیں۔برطانوی سفیر نے کہا کہ صدر کے دماغ میں بات ڈالنے کے لیے آپ کو اپنے نکات کو سہل یہاں تک کہ دو ٹوک انداز میں پیش کرنا ہو گا۔گذشتہ ماہ ارسال کیے جانے والے پیغام میں سر کم نے ایران سے متعلق امریکی پالیسی کو 'غیر مربوط اور خلفشار کا شکار' قرار دیا۔ واشنگٹن میں برطانوی سفیر سر کِم کی لیک ہونے والی فائل سنہ 2017 سے حال کے واقعات کے ذکر پر مشتمل ہے۔سر کم نے کہا کہ ٹرمپ کا تہران پر حملے کو دس منٹ پہلے یہ کہہ کر روک دینا کہ اس میں صرف 150 افراد مارے جائیں گے ’سمجھ سے بالاتر ہے۔'انھوں نے کہا کہ صدر کبھی بھی ’پوری طرح اس کے حق میں نہیں تھے‘ اور وہ امریکہ کے بیرونی جھگڑوں میں شامل نہ ہونے کے اپنی انتخابی مہم کے وعدے کے خلاف نہیں جانا چاہتے تھے۔ سر کِم نے کہا کہ 'ایران پر امریکی پالیسی کا مستقبل قریب میں کبھی بھی مربوط ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ 'یہ بہت ہی منقسم انتظامیہ ہے۔' لیک ہونے والی فائل سنہ 2017 سے حال کے واقعات کے ذکر پر مشتمل ہے جس میں سفیر کے ابتدائی خیالات شامل ہیں کہ میڈیا وائٹ ہاؤس میں جو 'شدید باہمی رسہ کشی اور انتشار' کی بات کہتا ہے وہ 'زیادہ تر درست ہے۔' اس میں ٹرمپ کی انتخابی مہم اور روس کے کے ساتھ سازباز کے جو الزامات ہیں ان پر بھی تجزیہ ہے کہ 'بدترین امکانات کو خارج نہیں کیا جا سکتا۔' تاہم اس کے بعد ہونے والی رابرٹ مولر کی جانچ میں ان الزامات کو ثابت نہیں کیا جا سکا۔ برطانوی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ کسی سفیر سے یہ امید کی جاتی ہے کہ وہ وزیروں کو اپنی تعیناتی کے ملک کی سیاست سے متعلق 'ایماندارانہ اور بے لاگ تبصرہ' فراہم کرے۔ انھوں نے کہا 'ان کے خیالات ضروری نہیں کہ وزیروں کے بھی خیالات ہوں یا پھر حکومت کے خیالات ہوں۔ لیکن انھیں صاف گوئی ہی کی تنخواہ دی جاتی ہے۔'انھوں نے کہا کہ وزرا اور سرکاری ملازمین ان مشوروں کو 'درست انداز سی' دیکھتے ہیں اور سفیروں کی رازداری برقرار رکھی جانی چاہئے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن میں برطانوی سفارتخانے کے وائٹ ہاؤس سے ' تعلقات مضبوط' ہیں اور ان مراسلوں کے افشا جیسی شرارت کے باجود یہ رشتے قائم رہیں گے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
-
آسٹریلیا نے اسٹوڈنٹ ویزا کی مالی شرائط سخت کردیں، بھارت سب سے زیادہ متاثر
-
ہزاروں مظاہرین کا نیتن یاہو سے جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کا مطالبہ
-
رفح پر اسرائیلی حملے کی طرف پیش قدمی، راہداری کا آپریشن اسرائیلی فوج نے سنبھال لیا
-
حماس جنگ بندی تجاویزہمارے مطالبات کے مطابق نہیں، اسرائیل
-
یمن میں شاہ سلمان سینٹر کی جانب سے 3 روزمیں دل کے 80 آپریشن کیے گئے
-
ایران ملائیشیا کے ذریعے تیل پابندیوں کی خلاف ورزی کررہا ہے،امریکہ
-
رفح پراسرائیلی ٹینکوں کی یلغار،ہسپتالوں کے ڈاکٹر اور طبی عملے کے ارکان علاقہ چھوڑنے لگے
-
ٹویوٹا کمپنی کو گزشتہ سال 31.82 بلین ڈالر کا ریکارڈ منافع
-
رفح پراسرائیلی حملہ لاکھوں زندگیاں خطرے میں ڈال دے گا ، اقوام متحدہ
-
بھارتی کرکٹ ٹیم میں مسلمانوں کے انتخاب کو روکنے کیلئے بی جے پی کو 400 سیٹیں چاہیے، مودی
-
مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر چین فرانس مشترکہ بیان انسانی ضمیرکی آواز ہے، چینی میڈیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.