پہلی جماعت میں دھماکے کے دوران دونوں ٹانگوں اور بازو سے محروم گلزار حسین نے نئی مثال قائم کر دی

گلزارا حسین نے معذوری کے باوجود تعلیم جاری رکھی اور ماسٹر تک تعلیم حاصل کی، بچوں کو 6 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر پڑھا نا شروع کر دیا، 14ماہ سے تنخواہ سے محروم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 16 جولائی 2019 15:03

پہلی جماعت میں دھماکے کے دوران دونوں ٹانگوں اور بازو سے محروم گلزار ..
پارا چنار(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 جولائی 2019ء) پارا چنار کے قبائلی ضلع کے علاقے لقمان خیل کے رہائیشی گلزار حسین نے دنیا کے لیے بہادری کی ایک نئی مثال قائم کر دی۔دونوں ٹانگوں اور ایک بازو سے محروم گلزار حسین نے نا صرف اپنی تعلیم مکمل کی بلکہ اب وہ بچوں کو تعلیم دینے کا ذریعہ بھی بن گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 28 سالہ باہمت گلزار حسین 1999ء میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں دونوں ٹانگوں سے محروم ہو گئے تھے۔

یہ حادثہ گلزار حسین کی اُس عمر میں پیش آیا جب شاہد انہیں اندازہ بھی نہ ہوا ہو کہ میرا کتنا بڑا نقصان ہو گیا ہے۔تاہم اس کے باوجود بھی گلزار حسین نے ہمت نہ ہاری اور تعلیم حاصل کی۔گلزار حسین ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد گاؤں میں بچوں کو تعلیم دینا شروع کر دی۔

(جاری ہے)

گلزار حسین کا کہنا ہے کہ میں پہلی جماعت میں زیر تعلیم تھا جب بارودی سرنگ پھٹنے کا واقعہ پیش آیا جس میں اپنی دونوں ٹانگوں اور بازو سے محروم ہو گیا۔

حادثے کا شکار ہونے کے بعد میں نے ہمت نہیں ہاری۔معذوری کے باوجود بھی میٹرک، ایف اے، بی اے اور پی ٹی سی کورس کیا اس کے علاوہ ایم اے اسلامیات بھی کیا۔گلزار حسین کا مزید کہنا ہے کہ وہ 2014ء سے گورنمنٹ پرائمری ماسک سکول میں پڑھا رہے ہیں۔تاہم فاٹا انضمام کے بعد انہیں پڑھائی کے بدلے مقامی انتظامیہ کی جانب سے ملنے والے 6ہزار روپے بھی 14 ماہ سے بند ہو گئے ہیں۔گلزار حسین کے طالب علموں کا کہنا ہے کہ ہمارے استاد بہت محنتی ہیں۔وہ ہمیشہ وقت پر سکول آتے ہیں اور ہم سب کا بہت خیال بھی رکھتے ہیں۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گلزار حسین کو مستقل کییا جائے۔اور ان کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کیا جائے تاکہ دیگر معذور لوگ ہمت نہ ہاریں۔