قاسم خان سوری کا ڈیگاری کوئلہ کان میں ہونے والے حادثے کے نتیجے میں کان کنوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی افسوس کا اظہار

کان کنوں کی اکثریت اندھیرے میں کام کرتے ہوئے نظر ہی نہیں آتی جو ریسکیو آپریشن میں بھی رکاوٹ ہے، ڈپٹی چیئر مین قاسم خان

بدھ 17 جولائی 2019 15:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2019ء) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے ڈیگاری کوئلہ کان میں ہونے والے حادثے کے نتیجے میں کانکنوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی افسوس وغم کا اظہار کیا ہے۔ اور مرحوم کانکنوں کیلئے دعائے مغفرت اور متاثرہ خاندانوں کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے ایک تعزیتی پیغام میں کہا کہ جب کسی حادثے میں ایک بھی کان کن کی جان جاتی ہے یا وہ معذوری کا شکار ہوتا ہے تو اس سے پورے ایک خاندان کے کفیل کے ساتھ ساتھ مائننگ سیکٹر بھی متاثر ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ مائننگ سیکٹر اور اس کے قوانین میں بہت ساری خامیاں ہیں اور ان قوانین پر نظرِ ثانی کی ضرورت ہے، ہم ابھی تک بنیادی مسائل کو ہی حل نہیں کر سکے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم کانکنی کے پرانے مسائل کو جدید نظر سے نہیں دیکھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کول مائننگ کے سیکٹر کو صحت اور تحفظ اور کان کنوں کو ٹریننگ دینے کا سلسلہ شروع ہونا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ کانوں میں گیسز کی مقدار کا جائزہ لینے کیلئے کوئی کنٹرول سسٹم نہیں ہے اگر کاربن ڈائی آکسائیڈ یا میتھین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے تو کنٹرول سسٹم کو اسے مانیٹر کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کیلئے ہر کان میں فوراً الارم کا انتظام ہو تاکہ کان کن دھماکہ ہونے سے پہلے کان کو خالی کر سکیں۔ کان کنوں کی اکثریت اندھیرے میں کام کرتے ہوئے نظر ہی نہیں آتی جو ریسکیو آپریشن میں بھی رکاوٹ ہے۔

متعلقہ عنوان :