پاکپتن ،بابا فرید برج کی رابطہ سڑکیں عوام کیلئے وبال جان بن گئیں ، اعلیٰ حکام سے نوٹس کا مطالبہ

منگل 23 جولائی 2019 20:22

پاکپتن۔ 23 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2019ء) دریائے ستلج پر ایک ارب روپے کی لاگت سے بنائے گئے بابا فرید برج کی رابطہ سڑکیں 10 سال بعد بھی مکمل نہ کی جا سکیں،ٹوٹی سڑکیں پاکپتن اور بہاولنگر کے مکینوں کے درد سر بن گئیں۔تفصیلات کے مطابق پاکپتن اور بہاولنگر کے مکینوں کو منڈیوں تک رسائی کیلیے 10 سال قبل دریائے ستلج پر ایک ارب روپے کی لاگت سے بابا فرید برج تعمیر گیا۔

دو اضلاع کے درمیان معاشی حب کی حیثیت رکھنے والا برج رابطہ سڑکیں نہ ہونے سے اپنی افاد یت کھونے لگا۔

(جاری ہے)

ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کے باعث کسانوں کو بھی اپنی اجناس منڈیوں تک پہنچانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستان کسان اتحاد پنجاب کے صدر چوہدری رضوان اقبال نے کہا کہ کسانوں کے مسائل کم کرنے کیلیے بنے برج کی ٹوٹی سڑکیں کسانوں کو اجناس منڈیوں تک پہنچانے میں شدید پریشان کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہبابا فرید برج کی رابطہ سڑکیں بننے سے جہاں پاکپتن اور بہاولنگر کے مکین خوشحال ہوں گے وہیں کسان کی پریشانی بھی کم ہو گی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری برج کے لنک روڈ کی تعمیر کا آغاز کرے۔

متعلقہ عنوان :