لاہور ہائیکورٹ‘ غیر ملکی کمپنی کو پاکستان میں مدت بڑھانے کی اجازت نہ دینے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب

قوانین میں آسانی ہونی چاہیے تاکہ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو‘ عدالت کے ریمارکس

بدھ 21 اگست 2019 19:15

لاہور۔21 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنی کو پاکستان میں مدت بڑھانے کی اجازت نہ دینے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سے بیرونی سرمایہ کاری کے متعلق پالیسی تفصیلات طلب کرلیں۔جسٹس جواد حسن نے سپین کی کمپنی اے ٹیکس کمپنی کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری میں انویسٹمنٹ کی اور اب پاکستان میں کام کرنے کی مدت ختم ہو رہی ہے‘مدت بڑھانے کیلئے درخواستیں دیں تاہم شنوائی نہیں ہورہی ۔

درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت وفاقی حکومت اور بورڈ آف انویسٹمنٹ کو معاہدہ کی مدت بڑھانے کاحکم دے‘ جس پر عدالت نے شہزاد الہی ایڈوکیٹ کو عدالتی معاون مقرر کردیا۔

(جاری ہے)

دوران سماعت جسٹس جواد الحسن نے ریمارکس دئیے کہ سرمایہ کاروں کو سہولیات ملیں گی تو ملک میں زرِمبادلہ آئے گا، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے‘ واضح حکومتی پالیسی نہ ہونے سے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوتی ہے‘ اس وقت ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے‘ عدالت نے قرار دیا کہ قوانین میں آسانی ہونی چاہیے تاکہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو۔

وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کے این او سی کے حوالے سے قانونی ضابطے پورے کر رہے ہیں ‘عدالت نے بورڈ آف انویسٹمنٹ ، ایس ای سی پی اور مسابقتی کمیشن سے بھی انتیس اگست کو جواب طلب کرلیا۔