سیالکوٹ میں ساتھی طالب علم کی دورانِ علاج موت پر طلباء مشتعل ہو گئے

طالبعلموں نے علاج میں غفلت کےالزام پر اسپتال ہی توڑ ڈالا، نوجوان کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز غائب ہو گئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 24 ستمبر 2019 13:37

سیالکوٹ میں ساتھی طالب علم کی دورانِ علاج موت پر طلباء مشتعل ہو گئے
سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 ستمبر 2019ء) : سیالکوٹ کے نجی اسپتال میں زیرِ علاج 20سالہ نوجوان دم توڑ گیا،اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خرم رشید کی ناک کا آپریشن کیا جانا تھا۔نوجوان کی ہلاکت کے بعد ساتھی طلباء مشتعل ہو گئے اور اسپتال میں شدید توڑ پھوڑ کی۔مشتعل طلباء نے اسپتال پر دھاوا بول دیا، میڈیکل سٹورز میں ڈنڈے چلا دئیے اور ادویات کے ریکس بھی گرا دائیے۔

طلباء نے او پی ڈی اور ڈاکٹرز کے کمروں میں بھی توڑ پھوڑ کی جب کہ فارمیسی کے شیشے بھی توڑ دئیے۔ساتھی طالب علموں نے علاج میں غفلت کے الزام پر اسپتال میں توڑ پھوڑ کی۔مشتعل طلباء کے اس قدام سے اسپتال کو شدید نقصان پہنچا۔اس تمام صورتحال میں ڈاکٹرز اپنی جان بچانے کے لیے اسپتال سے نکل گئے۔

(جاری ہے)

اسپتال انتظامیہ اس معاملے پر کوئی بھی بیان دینے گریزاں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ متعلقہ ڈاکٹرز اس وقت اسپتال میں موجود نہیں ہیں۔لواحقین کا موقف ہے کہ بچہ اپنے قدموں پر چل کر اسپتال علاج کروانے آیا۔تاہم ناک کی آپریشن کے دوران ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث وہ دم توڑ گیا۔پولیس کی بھاری نفری بھی اسپتال پہنچ چکی ہے اور صورتحال پر قابو پانے کے لیے طلباء کو منتشر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ نوجوان کا ناک کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹرز اس وقت اسپتال میں موجود نہیں لہذا ان سے تاحال کسی بھی قسم کی تفتیش نہیں کی گئی۔

پولیس نے مظاہرین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اسپتال انتظامیہ کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔تاہم مشتعل طلباء کی جانب سے شدید نعرے بازی کی جا رہی ہے۔جب کہ دوسری جانب مشتعل طلباء کے اس اقدام سے اسپتال میں موجود دیگر مریضوں اور ان کے ساتھ آئے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ عنوان :