امراض قلب سے بچنے کے لیے سرخ گوشت کا استعمال کم کردیں،برطانوی تحقیق

جو لوگ بہت زیادہ گوشت کھاتے ہیں ان میں امراض قلب کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے،رپورٹ

منگل 1 اکتوبر 2019 13:15

امراض قلب سے بچنے کے لیے سرخ گوشت کا استعمال کم کردیں،برطانوی تحقیق
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2019ء) ناٹنگھن یونیورسٹی کی تحقیق میں کہاگیا ہے کہ اگر آپ زندگی میں امراض قلب کو خود سے ہمیشہ دور رکھنا اور صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو اپنی غذا میں سرخ گوشت کی مقدار میں کمی لے آئیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ دعوی برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ناٹنگھن یونیورسٹی کی تحقیق میں 46 افراد کی خدمات حاصل کی گئیں اور انہیں 12 ہفتوں کے لیے سرخ گوشت کی مقدار میں کمی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے اس دورانیے میں ان کے خون کے نمونوں کا کئی بار تجزیہ کیا گیا۔

سرخ گوشت کا استعمال کم کریدنے سے ان کے خون میں نقصان دہ سمجھے جانے والے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں کمی دیکھی گئی جس کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ وہ امراض قلب کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

(جاری ہے)

تحقیق کے مطابق سرخ اور پراسیس شدہ گوشت میں چربی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو خون میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح بڑھاتی ہے جو وقت کے ساتھ خون کی شریانوں میں جمع ہونے لگتا ہے اور رکاوٹ کے باعث ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔

سرخ گوشت کے ھوالے سے حالیہ برسوں میں کئی تحقیقی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن میں لوگوں کو گوشت کی جگہ سبزیوں پر منتقل ہونے کا مشورہ دیا گیا۔مگر اس نئی تحقیق میں دیکھا گیا کہ اگر سرخ گوشت کو مکمل طور پر غذا سے نکالنے کی بجائے اس کی مقدار میں کمی لائی جائے تو صحت پر کس حد تک مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل فوڈ اینڈ فنکشن میں شائع ہوئے جس میں بتایا گیا کہ سرخ اور پراسیس گوشت سے مکمل منہ موڑنے کی بجائے غذا میں ان کی مقدار میں کمی لانے سے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق مجموعی طور پر ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں مردوں میں 10 فیصد تک اس طریقے سے کمی لائی جاسکتی ہے جو کہ بڑی پیشرفت سمجھی جاسکتی ہے۔تحقیق کے دوران رضاکاروں کو 12 ہفتوں تک سفید گوشت، مچھلی یا متبادل غذا استمعال کرائی گئی یا ان کی غذا میں سرخ گوشت کی مقدار کو کم کردیا گیا جبکہ آغاز سے ہی غذا کو ڈائری میں درج بھی کیا گیا۔

محقق پروفیسر اینڈریو سالٹر کے مطابق بہت زیادہ چربی یا سچورٹیٹڈ فیٹی ایسڈ جو سرخ اور پراسیس گوشت میں پائے جاتے ہیں اور امراض قلب کے ساتھ دیگر سنگین امراض خصوصا آنتوں کے کینسر کے درمیان تعلق موجود ہے۔مختلف تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا کہ جو لوگ بہت زیادہ گوشت کھاتے ہیں ان میں امراض قلب کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے مگر اس نئی تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ گوشت کے استعمال کی مقدار میں کمی تبدیلی بھی نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی لاسکتی ہے اور وقت کے ساتھ امراض قلب میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

کولیسٹرول کی سطح میں کمی کے ساتھ ساتھ محققین یہ دیکھ کر بھی حیران رہ گئے کہ اس کے نتیجے میں خون میں سرخ اور سفید خلیات کی مقدار میں بھی کمی آئی۔ان کا کہنا تھا کہ گوشت وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتا ہے جو خون کے خلیات کو بنانے کے لیے ضروری ہوتے ہیں، اگرچہ سبزیوں والی غذا سے بھی ان اجزا کا حصول ممکن ہوسکتا ہے مگر ہمارے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ گوشت کی مقدار میں کمی کے ساتھ پھلوں، سبزیوں اور دالوں کا زیادہ استعمال بھی ان اجزا کو فراہم کرسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :