پشاور:ینگ فارماسسٹ کمیونٹی نے صو با ئی حکومت کی ڈرگ رولز میں ترامیم کو یکسر مسترد کر دیا

حکومت نے اپنے چہیتوں کو خوش کر نے کیلئے نان کوالیفا ئیڈ اور غیر پیشہ ور افرادکو شعبہ فارمیسی سپرد کرد یا گیا، ینگ فارماسسٹ کمیونٹی کے عہدیداران کی پریس کانفرنس

منگل 22 اکتوبر 2019 23:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2019ء) ینگ فارماسسٹ کمیونٹی نے صو با ئی حکومت کی ڈرگ رولز میں ترامیم کو یکسر مسترد کر دیا، حکومت نے اپنے چہیتوں کو خوش کر نے کیلئے نان کوالیفا ئیڈ اور غیر پیشہ ور افرادکو شعبہ فارمیسی سپرد کرد یا گیا۔گزشتہ روز پشاور پر یس کلب میں ینگ فارماسسٹ کمیونٹی کے جنرل سیکر ٹر ی احسان اللہ ، صدر ڈاکٹر محمد طارق ، نا ئب صدر ڈا کٹر فر مان اور دیگر پر یس کانفر نس کر تے ہو ئے کہاکہ ینگ فا ر ماسسٹ کمیونٹی ایک نما ئد ہ تنظیم ہے جو ملک میں فا ر میسی پروفیشن اور ادویا ت کی نظا م کی بہتر ی کیلئے کو شاں ہے ،پی ٹی آ ئی کی صو بے میں دوسری بار بر سر اقتدار آ ئی ہے حکومت نے نعر ہ تبدیلی اورریفا مز کا تھا لیکن گشتہ ایک سال سے شعبہ فا ر میسی بد تر ین دور گزر ر ہی ہے جو اصلا حا ت اور اقدا ما ت گزشتہ ادوار میں ہو ئی وہ پی ٹی آ ئی نے پاؤں تلے روند ر ہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 2017ء میں حکومت نے 35سال بعد ڈرگز رولز میں تر میم کر کیادو یا ت کی تر سیل کے نظا م کو مو ثر بنایا، معیار ی ادو یا ت کی پیشہ ور اور مستند افراد کے ہا تھو ں فرا ہمی کو یقینی بنانا ،بغیر لا ئسنس کے بڑ ھنے والے میڈ یکل سٹو ر ز کی حو صلہ شکنی کر نا اور تر امیم تما ماسٹیک ہو لڈر ز کے مشاورت سے ممکن اور منظور کرا ئیں مگر اب حکومت نے ایک با ر پھر شعبہ فا ر میسی کو 1982کے دور میں د ھکیل د یا جس سے فا ر ما سسٹ مکمل طور پر بیروزگار ہو تے جا ر ہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ صو بے کے ضلاع (ڈی ایچ کیو ) اور تحصیل(ٹی ایچ کیو)ہسپتا لوں میں فار ما سسٹ کی اسا میوں صو با ئی حکومت کی بار با ر یقین د ہا نی کے با وجود نہیں منظو ر ہو سکی جس کے احکامات وفا قی حکومتے ،سپر یم کو رٹ آ ف پا کستا ن اور وفا قی محتسب نے بھی د ی جبکہ گزشتہ چھ ما ہ قبل اسامیو ں کے سمر ی پر فنانس اور ہیلتھ ڈ یپا رٹمنٹ کی کشمکش شروع ہو ئی اور ایک دو سرے پر اعتا اضات کر ر ہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صو بے میں صر ف ایک ڈرگ ٹیسٹنگ لیبا رٹر ی ہے جو کا م کررہی ہے جس میں بھی سٹا ف اور دیگر سا مان کی کمی ہے جبکہ پنجاب میں پانچ لیبا رٹریز موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو صو بے میں احتجاج اور اسمبلی کے سامنے احتجاجی د ھر نا شروع کر ینگے ۔