شارجہ کے شُوٹنگ کلب میں غیر مُلکی کی خُود کُشی کا معاملہ

پولیس کی جانب سے وضاحت سامنے آ گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 5 نومبر 2019 16:07

شارجہ کے شُوٹنگ کلب میں غیر مُلکی کی خُود کُشی کا معاملہ
شارجہ(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔5 نومبر 2019ء) چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک یورپی شخص کو شارجہ کے ایک شوٹنگ کلب میں خود کُشی کرتے دکھایا گیا تھا۔ یہ ویڈیو کلب میں نصب ایک کلوز سرکٹ ٹی وی کیمرے کے ذریعے بنائی گئی تھی۔ ویڈیو میں ایک شخص خود پر پستول تان کر خود کُشی کر لیتا ہے۔ اس ویڈیو کے بارے میں سب نے کہا تھا کہ یہ واقعہ شارجہ کے ایک شوٹنگ کلب میں پیش آیا ہے۔

اس واقعے پر سوشل میڈیا صارفین نے بہت دُکھ کا اظہار کیا تھا۔ تاہم شارجہ پولیس کی جانب سے اس ویڈیو کے حوالے سے وضاحت سامنے آ گئی ہے۔ شارجہ پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جو ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے، اُس کا شارجہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ کسی یورپی مُلک کی ویڈیو ہے جہاں کے باشندے نے کسی بات پر خود کو گولی مار کر ہلاک کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے حوالے سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ یہ واقعہ شارجہ میں پیش آیا ہے۔

یہ بات بالکل بھی درست نہیں ہے۔ پولیس کے مطابق اس ویڈیو کا آج سے سات سال پہلے پیش آنے والے اُس واقعے کے بارے میں بھی ہرگز نہیں ہے جس میں شارجہ میں مقیم ایک 32 سالہ غیر مُلکی نے خود کو گولی مار کر خود کُشی کر لی تھی۔ اس شخص کا تعلق یورپی ملک ڈنمارک سے تھا۔ پولیس کی جانب سے اس واقعے کی تفتیش کرنے کے بعد مرنے والے کے خلاف خود کُشی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جو لوگ سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو پوسٹ کر رہے ہیں اُن کے خلاف بھی سائبر کرائمز ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ کیونکہ یہ لوگ غیر متعلقہ ویڈیو دکھا کر لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں، جس کی متحدہ عرب امارات میں قطعی طور پر اجازت نہیں ہے۔