اجتماعی زیادتی کا شکار 13 سالہ بچی نے بیٹی کو جنم دے دیا

بااثر ملزمان کھانا مانگنے والی غریب اور یتیم بچی کو کئی روز تک جنسی درندگی کا نشانہ بناتے رہے، عدالت نے گھناونے جرم میں ملوث افراد کو ضمانت پر رہا کر دیا

بدھ 13 نومبر 2019 00:53

اجتماعی زیادتی کا شکار 13 سالہ بچی نے بیٹی کو جنم دے دیا
جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 نومبر2019ء) اجتماعی زیادتی کا شکار 13 سالہ بچی نے بیٹی کو جنم دے دیا، بااثر ملزمان کھانا مانگنے والی غریب اور یتیم بچی کو کئی روز تک جنسی درندگی کا نشانہ بناتے رہے، عدالت نے گھناونے جرم میں ملوث افراد کو ضمانت پر رہا کر دیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے سول لائن تھانہ کی حدود بچل شاہ محلہ میں9 ماہ قبل اجتماعی زیادتی کا شکار 13 سالہ بچی ارم ابڑو کو ہفتہ کے روز پولیس کی نگرانی میں لاڑکانہ کی شیخ زید وومن ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں گزشتہ روز اس نے ایک بیٹی کو جنم دیا ہے اس سلسلے میں متاثرہ بچی ارم ابڑو کی والدہ ضمیراں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ظالموں نے ہمارے ساتھ ظلم کیا ہے، میں بیواہ ہوں اورہم بہت غریب ہیں اس لیے میری بچی کھانا لینے ملزم ظفر اللہ سرھیو کے گھر جاتی تھی جہاں ملزمان ظفر اللہ سرھیو اور کامران پٹھان مسلسل میری بچی کو ذیادتی کا نشانے بناتے تھے اور میری بیٹی کو دھمکیاں دیتے تھے کہ وہ کسی کو نہ بتائے،انہوں نے کہا کہ اجتماعی ذیادتی کا مقدمہ جیکب آباد کے سول لائن تھانہ پر 4 ملزمان ظفر اللہ سرھیو، کامران پٹھان اور 2 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا تھا کیس میں ملوث ملزمان ظفر اللہ سرھیو اور کامران پٹھان ضمانت پر آزاد ہیں، متاثرہ بچی کی والدہ نے روتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ انتہا کا ظلم ہوا ہے مگر کسی منتخب نمائندے کو ہم پر رحم نہیں آیا، اپنی بچی کی زچگی کے لیے بھی ادھارلیا ہے اور زچگی کے لیے استعمال ہونے والی ادویات بھی اپنے پیسوں سے لی ہیں، انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے، دوسری جانب ایس ایچ او سول لائن نے بتایا ہے کہ متاثرہ بچی اور نومولود بچی کی ڈی این اے ٹیسٹ لے کر جامشورو لیبارٹری بھیجی جائیں گے کیس میں ملوث ملزمان عدالت سے ضمانت پر ہیں اس لیے ان کو گرفتار نہیں کرسکتے جب تک ڈی این اے رپورٹ آجائے اس کے بعد مزید کارروائی ہوگی۔