تہران میں یوکرینی طیارے کے حادثے کے حوالے سے شکوک و شبہات مزید بڑھنے لگے

ایران نے تحقیقات کیلئے طیارے کا بلیک باکس فراہم کرنے سے انکار کر دیا، باکس کے تجزیے سے ہی معلوم ہو گا کہ طیارے کو حادثہ کس وجہ سے پیش آیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 9 جنوری 2020 20:12

تہران میں یوکرینی طیارے کے حادثے کے حوالے سے شکوک و شبہات مزید بڑھنے ..
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جنوری2020ء) تہران میں یوکرینی طیارے کے حادثے کے حوالے سے شکوک و شبہات مزید بڑھنے لگے، ایران نے تحقیقات کیلئے طیارے کا بلیک باکس فراہم کرنے سے انکار کر دیا، باکس کے تجزیے سے ہی معلوم ہو گا کہ طیارے کو حادثہ کس وجہ سے پیش آیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی اردو کے مطابق ایران نے تہران میں تباہ ہونے والے یوکرین کے طیارے کا بلیک باکس طیارہ بنانے والی بوئنگ کمپنی یا امریکہ کو دینے سے انکار کر دیا ہے۔

ایران کی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے سربراہ علی عابد زادے نے کہا ہے کہ ہم بلیک باکس کو مینوفیکچرر اور امریکہ کو نہیں دیں گے۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ کونسا ملک بلیک باکس کے کاک پٹ کے وائس ریکارڈر اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کا جائزہ لے گا تاہم اس حادثے کی تحقیقات ایران کا ہوائی بازی کا ادارہ کرے گا اور یوکرین بھی ان میں شامل ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ایران کے فوجی حکام نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ جو یوکرین کے طیارے کے بارے میں گردش کر رہی ہیں اور انہیں نفسیاتی جنگ کا حربہ قرار دیا ہے۔

جبکہ دوسری جانب بتایا جا رہا ہے کہ ہوائی بازی سے متعلق بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایران تحقیقات کی سربراہی کرنے کا حق رکھتا ہے۔ لیکن اس میں طیارہ بنانے والی کمپنی بھی شامل ہوتی ہے اور ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ ممالک کے ماہرین بلیک باکس کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل تہران کے انٹرنیشنل ہوائی اڈے سے اڑنے والا یوکرین کا بوئنگ 800 -737 مسافر طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا جس میں جہاز میں مسافروں اور عملے سمیت 176 افراد سوار تھے۔ طیارہ اڑان بھرنے کے آٹھ منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار عملے اور مسافروں میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچ پایا۔

متعلقہ عنوان :