کورونا کے مریض نے ایران سے واپسی پر اپنے احباب کھانے پر بلالیا

کورونا کے عراقی مریض نے ایران سے وطن واپسی پر 80افراد کو کھانے پر بلا لیا، حکومت کا دعوت پر جانے والے تمام افراد اور ان کے اہلِ خانہ کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 18 مارچ 2020 00:47

کورونا کے مریض نے ایران سے واپسی پر اپنے احباب کھانے پر بلالیا
بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 مارچ2020ء) : کورونا کے مریض نے ایران سے واپسی پر اپنے احباب کھانے پر بلالیا۔ تفصیلات کے مطابق کورونا کے عراقی مریض نے ایران سے وطن واپسی پر اپنے احباب کو کھانے پر بلالیا جن میں 80 افراد مدعو تھے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق کھانے پرمدعو افراد یہ جان کرحیران رہ گئے کہ ان کے میزبان کو کورونا کا مرض ہے۔ مہمانوں نے اس بات پر دکھ اور افسوس کا بھی اظہار کیا کہ جب میزبان کو پتہ تھا کہ وہ وکورونا کا شکار ہوکر ایران سےعراق پہنچا ہے اور کورونا وائرس میں مبتلا ہے تو اسے دوستوں اور رشتہ داروں کو کھانے پر گھر نہیں بلانا چاہئے تھا کیونکہ مہمان تو لاعلمی میں گھر پہنچ گئے۔

انکا کہنا تھا کہ پتہ نہیں اب ہمارا کیا بنےگا۔ حکومت کا دعوت پر جانے والے تمام افراد اور ان کے اہلِ خانہ کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

بغداد میں محکمہ صحت کے ڈائریکٹر الکرخ جاسب لطیف نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہمارے لیے یہ مسئلہ بن گیا ہے کہ کورونا کے مریض کے اہل خانہ کو کہاں اور کس طرح تلاش کیا جائے اور ان تمام افراد کو قرنطینہ میں کیسے رکھا جائے۔

عراقی محکمہ صحت کے عہدیدار نے ذرائع ابلاغ کی مدد سے اپیل کی کہ وہ تمام افراد جو کورونا کے مریض کے یہاں مدعو تھے وہ 14 دن تک اپنے گھروں میں بند اور الگ تھلگ رہیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ دوسری جانب برطانوی چیف سائینٹفک آفیسر نے برطانیہ میں55ہزار کورونا مریضوں کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔ چیف سائینٹفک آفیسر سر پیٹرک نے حکومتی ہیلتھ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر درست حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو اڑھائی لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ ہے اس لیے بروقت فیصلے کر کہ ہلاکتوں کی تعداد بیس ہزار تک روکی جا سکتی ہے۔