بیرون ممالک پھنسے اماراتی شہریوں اور رہائشیوں کی محفوظ واپسی کیلئے اماراتی حکومت نے خصوصی آن لائن سروس کا آغاز کر دیا

اماراتی حکومت نے حال ہی میں بیرون ممالک سے آنے والے لوگوں کا ملک میں داخلہ بند کر دیا تھا، اب اماراتی شہریوں کو ملک واپس لانے کی کوششیں شروع کر دی گئیں

muhammad ali محمد علی ہفتہ 21 مارچ 2020 21:13

بیرون ممالک پھنسے اماراتی شہریوں اور رہائشیوں کی محفوظ واپسی کیلئے ..
ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 مارچ2020ء) بیرون ممالک پھنسے اماراتی شہریوں اور رہائشیوں کی محفوظ واپسی کیلئے اماراتی حکومت نے خصوصی آن لائن سروس کا آغاز کر دیا، اماراتی حکومت نے حال ہی میں بیرون ممالک سے آنے والے لوگوں کا ملک میں داخلہ بند کر دیا تھا، اب اماراتی شہریوں کو ملک واپس لانے کی کوششیں شروع کر دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں متحدہ عرب امارات کو جزوی لاک ڈاون کر دیے جانے کے باعث دنیا کے مختلف ممالک میں کئی اماراتی شہری اور رہائشی پھنس گئے تھے۔

اس تمام صورتحال میں اب اماراتی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بیرون ممالک پھنسے اماراتی شہریوں اور قانونی رہائشیوں کو ملک میں واپس لانے کیلئے کوششیں کی جائیں۔ اس مقصد کیلئے وزارت خارجہ نے خصوصی آن لائن سروس کا آغاز کیا ہے۔

(جاری ہے)

مختلف ممالک میں پھنسے اماراتی شہری اور قانونی رہائشی اماراتی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر 'Tawajudi for residents' نامی سروس پر رجسٹر ہو کر امارات میں اپنی واپسی کیلئے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس تاحال قابو میں نہیں آ سکا۔ امارات میں 13 مزید نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ یوں متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 153 ہوگئی ہے۔ جبکہ متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے 2 افراد زندگی کی بازی بھی ہار گئے۔ امارات کی وزارت صحت کے زیر انتظام کمیونٹی پروٹیکشن یونٹ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا کے باعث فوت ہونے والوں میں 78 سالہ ایک شخص یورپی ملکوں سے واپس آیا تھا جس کا تعلق ایک عرب ملک سے تھا۔

اسی طرح ایک ایشیائی شہری جس کی عمر 58 سال بتائی جاتی ہے کرونا کے باعث جاں بحق ہوگیا۔ مریض پہلے ہی دل اور گردوں کے مرض کا شکار تھا۔اماراتی وزارت صحت نے کرونا وائرس کے نتیجے میں شہریوں کی افوات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔تازہ اعدادو شمار کے مطابق کرونا وائرس کے نتیجے میں اموات کی شرح تین اعشاریہ چھ فی صد تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل کیسز میں اضافے کے بعد متحدہ عرب امارات نے عوام کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا ہے، جبکہ فلائٹ آپریشن بھی بند کیا جا چکا۔ وائرس پر قابو پانے کیلئے اماراتی حکومت کی جانب سے مزید سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔