میرٹ تقرری کیس ،سپریم کورٹ نے عدنان کی نائب قاصد کے بجائے جونیئر کلرک تعینات کرنے کی درخواست مسترد کر دی

ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ باپ مرے تو بیٹا اسکی جگہ آ جائے،یہ میرٹ کی خلاف ورزی ہے،اس کی تقرری ہی غیر قانونی ہو سکتی ہے، چیف جسٹس

جمعرات 9 اپریل 2020 13:18

میرٹ تقرری کیس ،سپریم کورٹ نے عدنان کی نائب قاصد کے بجائے جونیئر کلرک ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2020ء) سپریم کورٹ نے عدنان احمد کی میرٹ پر تقرری سے متعلق کیس میں عدنان کی نائب قاصد کے بجائے جونیئر کلرک تعینات کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔جمعرات کو چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ وکیل عدنان نے کہاکہ عدنان کی تعلیم ایف ہے اسے نائب قاصد بھرتی کیا گیا جبکہ میٹرک والے کو جونیئر کلرک تعینات کر دیا گیا۔

وکیل نے کہاکہ یہ ان دنوں اپنے والد کی وفات کے بعد انکی جگہ سرکاری ملازمت پر بھرتی ہوئے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ جونیئر کلرک کے لیے کم سے کم تعلیم کتنی درکار تھی۔ وکیل نے کہاکہ کم سے کم تعلیم میٹرک تھی لیکن عدنان کی تعلیم زیادی تھی اس لیے اسے جونیئر کلرک بھرتی کیا جانا چاہیے تھا۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ عدنان کا والد 2017 میں فوت ہوا جبکہ دوسرے امیداور کا والد پہلے فوات ہوا اس لیے اس سینئر پوسٹ دی گئی۔

چیف جسٹس نے کہاکہ عدانان کو والد کی جگہ نوکری مل گئی اس نے قبول بھی کر لی اب اعتراض کا وقت نہیں رہا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ باپ مرے تو بیٹا اسکی جگہ آ جائے،یہ میرٹ کی خلاف ورزی ہے،اس کی تقرری ہی غیر قانونی ہو سکتی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے عدنان کی نائب قاصد کے بجائے جونیئر کلرک تعینات کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔