ٓخوشحالی کا سفر نوجوانوں کو ترقی کا انجن بنا کر ہی طے کیا جاسکتا ہی: سید رفاقت علی گیلانی

جمعرات 28 مئی 2020 23:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2020ء) وزیر ا علیٰ پنجاب کے سیاسی معاون خصوصی سید رفاقت علی گیلانی نے اپنی رہائش گاہ پر سیا سی ورکروں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے لاکھوں نوجوانو ںکو ہنرمند بنانے کے اہداف کو تیزی سے آ گے کی جانب بڑھایا جارہاہے ۔ فنی علوم سکھانے کے مختلف پروگرامو ںکے تحت اب تک لاکھوں نوجوان باعزت روزگار کما رہے ہیں۔

میرٹ ہی ترقی اور آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے اور ترقی کے تمام پروگراموں میں میرٹ کو اولیت دی گئی ہے۔ اداروں میں میرٹ کے ذریعے باصلاحیت اور اہل افراد کو بھرتی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی شعبہ کی بہتری کیلئے کئے گئے اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ نوجوان نسل کی تعلیم و تربیت کیلئے وسائل کی فراہمی میں کمی نہیں آنے دی جائے گی۔

(جاری ہے)

حکومت نے ہمیشہ عوام کی خدمت کو اپنا نصب العین بنایا اور ہمارا ماضی اور حال عوامی خدمت اور ملک کی ترقی کے اقدامات سے عبارت ہے۔ روشن پاکستان کا مستقبل نئی نسل کی جدوجہد سے وابستہ ہے۔ نئی نسل بھرپور صلاحیتوں کی مالک اور ملک کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے۔ پاکستان کا مستقبل تابناک ہے، ترقی و خوشحالی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان ہم سب کا ہے اور مل کر اسے توانا و خوشحال بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ملک کی ترقی کے لئے محنت، دیانت اور امانت کو شعار بنانا ہوگا۔ پنجاب میں تعلیمی شعبہ کی ترقی کے لئے انقلابی اقدامات کے خاطرخواہ نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ سکولوں میں انرولمنٹ میں اضافے اور فروغ تعلیم کے لئے پائیدار اقدامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ کئے بغیر ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ صوبے میں جدید علوم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہیں۔

ترقیاتی پرو گراموں کے ذریعے پنجاب کے ہر مستحق اور ہونہار طالب علم کیلئے اعلیٰ تعلیم کا حصول ممکن بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خوشحالی کا سفر نوجوانوں کو ترقی کا انجن بنا کر ہی طے کیا جاسکتا ہے۔ حکومت نے نوجوانوں کی ترقی اور انہیں با اختیار بنانے کیلئے بے مثال پروگرام شروع کئے ہیں۔قوم کے تابناک مستقبل کیلئے نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ کرنے پر اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ طلباء و طالبات پاکستان اور چین کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں چینی زبان سیکھ رہے ہیں جبکہ ترکش زبان کے کورس کیلئے طلباء کو ترکی بھجوایا گیا ہے۔