صوبہ بھر میں مساجد و درباروں کے گرد و نواح میں مون سون بارشوں کے پانی کے نکاس میں کوئی رکاوٹ نہ آنے دی جائے،پی ڈی ایم اے کے ماسٹر کنٹرول روم سے عوام کو چوبیس گھنٹے دریائوں،ندی ،نالوں میں پانی کی روانی بارے با خبر رکھا جا ئے، صوبائی وزیر اوقاف سید سعید الحسن شاہ

جمعہ 29 مئی 2020 22:21

صوبہ بھر میں مساجد و درباروں کے گرد و نواح میں مون سون بارشوں کے پانی ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2020ء) صوبائی وزیر اوقاف سید سعید الحسن شاہ نے وفد سے ملا قات میں کہا ہے کہ محکمہ اوقاف کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ صوبہ بھر میں مساجد و درباروں کے گرد و نواح میں مون سون بارشوں کے پانی کے نکاس میں کوئی رکاوٹ نہ آنے دی جائے اگر کہیں کوئی رکاوٹ پائی جاتی ہے تو فوری دور کرنے کے انتظامات کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ مون سون بارشوں کے نتیجہ میں متعلقہ ادارے کسی بھی قسم کی سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تما م تر اقدامات قبل از وقت مکمل کر یں ۔ پی ڈی ایم اے کا قائم ماسٹر کنٹرول روم عوام کو چوبیس گھنٹے دریائوں،ندی ،نالوں میں پانی کی روانی اور ان میں اپ ڈائون بارے پرنٹ و الیکٹرانک میڈ یا کے ذریعے عوام کو با خبر رکھے گاجبکہ صوبہ بھر میں قائم وئیر ہائوسز میں کسی بھی ہنگامی صورت حال میں سیلاب متاثرین کو ریسکیو کرنے اور ان کو کھانے پینے کی اشیاء پہنچانے کے لئے تمام تر انتظامات مون سون شروع ہو نے سے قبل مکمل کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پی ڈی ایم اے کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کر دیا ہے۔کسی بھی قسم کی بارشوں ،سیلابی کیفیات، زلزوں و دیگر قدرتی آفات میں فوری ریلیف کے اقداماتی عمل پی ڈی ایم اے کے ماتھے کا جھومر ہے۔اس محکمہ کی کارکردگی و اہمیت کا اعتراف ملکی و غیر ملکی سطح پر بر ملا کیا جاتا ہے۔ مختلف ممالک سے آئے وفود نے اپنے اپنے ملک میں اس قسم کے محکمہ کو بنانے کے لئے بھی عملی تر بیت اسی جگہ سے حاصل کی ہے۔

مون سون سیزن میں پی ڈی ایم اے کے ماسٹر کنٹرول روم میںتمام محکموں کے افسران اپنے اپنے محکموں سے بارشوںسے ہونے والے نقصانات اور ان پر ہونے والے عمل درآمد بارے رپورٹ حاصل کر کے ما سٹر کنٹرول روم کو بھیجتے ہیںتاکہ ا پ ڈیٹ ڈیٹا مرتب کیا جا سکے۔پی ڈی ایم اے کے ماسٹر کنٹرول روم میں تین ماہ تک فلڈ سیزن کی مانیٹرنگ کا عمل جاری رہتا ہے۔تمام اضلاع میں ڈ پٹی کمشنر کی سربراہی میں ڈیزاسٹر کمیٹیاں اپنے فرائض سر انجام دیتی ہیں۔ہر ضلع کی انتظامیہ چوبیس گھنٹے دریائوں اور ندی نالوں میں پانی کے اتار چڑھائو بارے فوری رپورٹ جاری کرتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :