کورونا کی و جہ سے بے پناہ کمزوری ہوئی ، آدھا کلو واک بھی نہیں کر سکتا تھا ،ابھی بھی کمزوری ہے،شاہدخاقان عباسی

حکومت ناکام ہوچکی ہے، کوئی مستقبل نظر نہیں آتا، چاہتے ہیں حکومت پانچ سال پورے کرے ،حکومت کا ہر لمحہ ملک پر بھاری ہے، عدم اعتماد تحریک واحد راستہ ہے،مائنس ون فارمولا میری نظر میں نا ممکن ہے، میں نہیں سمجھتا کہ تحریک انصاف میں کوئی شخص عمران خان کی جگہ لے سکتا ہے، جتنی میڈیا سنسر شپ اس حکومت کے دور میں ہے کسی اوردور میں نہیں رہی، انٹرویو

منگل 7 جولائی 2020 13:23

کورونا کی و جہ سے بے پناہ کمزوری ہوئی ، آدھا کلو واک بھی نہیں کر سکتا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2020ء) سینئر رہنما ن لیگ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کورونا کی و جہ سے بے پناہ کمزوری ہوئی ، آدھا کلو واک بھی نہیں کر سکتا تھا ،ابھی بھی کمزوری ہے،حکومت ناکام ہوچکی ہے، کوئی مستقبل نظر نہیں آتا، چاہتے ہیں حکومت پانچ سال پورے کرے ،حکومت کا ہر لمحہ ملک پر بھاری ہے، عدم اعتماد تحریک واحد راستہ ہے،مائنس ون فارمولا میری نظر میں نا ممکن ہے، میں نہیں سمجھتا کہ تحریک انصاف میں کوئی شخص عمران خان کی جگہ لے سکتا ہے، جتنی میڈیا سنسر شپ اس حکومت کے دور میں ہے کسی اوردور میں نہیں رہی۔

ایک انٹریومیں ن لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کورونا سے متعلق اپنے تجربے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے کورونا ہوا تو کم درجے کا بخار رہا، کورونا سے اتنی کمزوری ہوئی کہ آدھا کلو میٹر واک بھی نہیں کرسکتا تھا۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان نے بتایا کہ کورونا سے قبل دس سے 12 کلو میٹر تک روز واک کرتا تھا، قرنطینہ سے پہلے آٹھ ماہ جیل میں گزارے اس لیے آئیسولیشن کا احساس نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے، کوئی مستقبل نظر نہیں آتا، میں تو چاہتا ہوں کہ حکومت پانچ سال مکمل کرے۔ اس حکومت کا ہر لمحہ ملک پر بھاری ہے، عدم اعتماد تحریک واحد راستہ ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مائنس ون فارمولا میری نظر میں نا ممکن ہے، میں نہیں سمجھتا کہ تحریک انصاف میں کوئی شخص عمران خان کی جگہ لے سکتا ہے، جتنی میڈیا سنسر شپ اس حکومت کے دور میں ہے کسی اوردور میں نہیں رہی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے میڈیا کے لیے اسمبلی کے اندر اور باہر آواز اٴْٹھائی ہے، موجودہ حکومت چینل بند کرواتی ہے ، لوگوں کو نوکریوں سے نکلواتی ہے، حکومت صحافیوں کا پر امن احتجاج برداشت نہیں کرسکتی تو اور کیا کرسکتی ہے۔شاہد خاقان نے کہا کہ عمران خان کو مشورہ دوں گا کہ گورننس کی بہتری کے لیے اپنا منہ بند رکھیں، وزیر اعظم کو سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے، وزیر اعظم منہ بند رکھیں تو حالات پچاس فیصد بہتر ہوسکتے ہیں۔