کورونا بحران، غیر ملکی کارکنان کی جگہ سعودی لیں گے، سعودی ماہر اقتصادیات

جمعرات 9 جولائی 2020 12:12

کورونا بحران، غیر ملکی کارکنان کی جگہ سعودی لیں گے، سعودی ماہر اقتصادیات
جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2020ء) سعودی عرب میں ماہر اقتصادیات ڈاکٹر محمد الصبان نے امید ظاہر کی ہے کہ غیرملکی کارکنان کی لاگت بڑھ جانے کا فائدہ سعودیوں کو ہوگا اور سعودی کارکن مختلف شعبوں میں غیرملکی ملازمین کی جگہ لے لیں گے۔سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب میں ماہر اقتصادیات ڈاکٹر محمد الصبان نے کہا کہ جیسے جیسے غیرملکی کارکنان کی لاگت بڑھے گی اور ان کی درآمد کی راہ میں دشواریوں میں اضافہ ہوگا ویسے ویسے سعودی کارکنان کی طلب مارکیٹ میں بڑھتی چلی جائے گی۔

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ سعودی خواتین میں بے روزگاری کی شرح میں کمی نے ثابت کردیا ہے کہ خواتین کو روزگار دلانے کے لیے مختلف شعبوں کے دروازے کھولنے کا سرکاری فیصلہ درست تھا۔

(جاری ہے)

حکومت نے دینی تعلیمات کے دائرے میں خواتین کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرکے مناسب اقدام اٹھایا۔ ڈاکٹر محمد الصبان نے مزید کہا کہ کورونا بحران ختم ہونے کے بعد بڑے پیمانے پر سعودیوں کو ملازمتیں ملیں گی۔

سرکاری اور غیرسرکاری منصوبے دوبارہ شروع ہوں گے۔ماہر اقتصادیات کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کار مملکت آئیں گے۔ 2030 تک مملکت میں بے روزگاری کی شرح گھٹ کر 7 فیصد یا اس سے بھی کم رہ جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ’بہت سارے غیرملکی کارکنان کی چھٹی کردی گئی ہے ان میں سے اچھی خاصی تعداد مملکت کو خیر باد کہہ چکی ہے۔ ان کی جگہ سعودی کارکنان آئیں گے تو اس سے سعودی اور غیرملکی کارکنان کے درمیان موجود خلیج مزید کم ہوگی۔