فلسطینی قیدیوں کے نطفہ کی مصنوعی منتقلی سے 92 بچوں کی پیدائش

طولکرم کے رہائشی محمد عادل زیتاوی کے نطفے سے دو جڑواں بچے بھی پیدا ہوئے، اسیران اسٹڈی سینٹر

منگل 14 جولائی 2020 16:27

فلسطینی قیدیوں کے نطفہ کی مصنوعی منتقلی سے 92 بچوں کی پیدائش
رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2020ء) فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید شادی شدہ فلسطینیوں کے نطفہ کی مصنوعی طریقے سے رحم مادر میں منتقلی کے نتیجے میں اب تک 92 بچے پیدا ہوچکے ہیں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے نطفہ کی منتقلی کے عمل سے پیدا ہونے والے بچوں کوسفیران حریت(آزادی کے سفیر)کا نام دیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ مصنوعی طریقے سے مرد قیدیوں کے مادہ تولید کی منتقلی کے عمل سے اب تک بانوے بچے اور بچیاں جنم لے چکے ہیں۔الاشقر کا مزید کہنا تھا کہ اسیران کے نطفے کی منتقلی کے ذریعہ جو قیدی والد بنے ان میں طولکرم کے رہائشی محمد عادل زیتاوی بھی شامل ہیں جن کے نطفے سے دو جڑواں بچے پیدا ہوئے۔ ان کے نام تیم اور عمید رکھے گئے ہیں۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی قیدی کے ہاں نطفہ کی مصنوعی طریقے سے منتقلی کے عمل سے اولاد پیدا کی ہو۔ فلسطینی قیدیوں کے نطفے کی مصنوعی منتقلی کا عمل چار سال قبل شروع ہوا اور اس طریقے سے پیدا ہونے والے پہلے بچے کا نام غالب رکھا گیا تھا۔