بیروت دھماکے لبنان کی تاریخ کا سب سے خوفناک واقعہ قرار

دھماکے بندرگاہ پر اسلحے کے گودام میں ہوئے، گودام میں کئی سال سے اسلحہ بارود رکھا تھا: لبنان سیکورٹی چیف کا بیان

muhammad ali محمد علی منگل 4 اگست 2020 22:56

بیروت دھماکے لبنان کی تاریخ کا سب سے خوفناک واقعہ قرار
بیروت (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2020ء) بیروت دھماکے لبنان کی تاریخ کا سب سے خوفناک واقعہ قرار، لبنان سیکورٹی چیف کا بیان میں کہنا ہے کہ دھماکے بندرگاہ پر اسلحے کے گودام میں ہوا، گودام میں کئی سال سے اسلحہ بارود رکھا تھا۔ تفصیلات کے مطابق روسی ٹی وی کی رپورٹ میں بیروت دھماکوں کو لبنان کی تاریخ کا سب سے خوفناک واقعہ قرار دیا گیا ہے۔

جبکہ بیروت کے مقامی میڈیا کی جانب سے بھی اس واقعے کو لبنان کی تاریخ کا خوفناک ترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔


اس حوالے سے لبنان کے سیکورٹی چیف نے بھی بیان جاری کیا ہے۔ جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ بیروت کی بندرگاہ پر واقع اسلحے کے گودام میں دھماکے ہوئے۔

(جاری ہے)

گودام میں کئی سال سے اسلحہ پڑا ہوا تھا، جو منگل کے روز دھماکوں کی وجہ بنا۔

دوسری جانب لبنان کے وزیر صحت نے دھماکوں کی وجہ بتاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آتش گیر مواد لے جانے والے جہاز میں ہونے والے دھماکے کے بعد تباہی مچی۔ تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ اس وقت دھماکوں کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، تاہم فی الحال کوئی باقاعدہ سرکاری اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔ وزیر صحت کا مزید کہنا ہے کہ دھماکوں کی وجہ سے بے شمار افراد زخمی ہوئے ہیں، اس وقت زخمیوں کی تعداد نہیں بتا سکتے۔

جبکہ اطلاعات ہیں کہ ہزاروں کی تعداد میں افراد زخمی یا متاثر ہوئے ہیں۔ آخری اطلاعات تک دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہو چکے۔
دوسری جانب بیروت کی تازہ ترین اور خوفناک ویڈیوز و تصاویر سامنے آئی ہیں۔ ان ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بیروت میں ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ دھماکے اتنے شدید تھے کہ آگ کے بلند و بالا بادل آسمان پر بلند ہوئے جو دور دراز کے علاقوں سے دیکھے گئے۔

جبکہ دھماکے کی شدت سے پورا شہر لرز اٹھا۔ دھماکے کی وجہ سے کئی عمارتیں منہدم ہو جانے اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئی ہیں، جنہیں دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ دھماکے انتہائی خوفناک قسم کے تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں شہر کی بیشتر عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ ایک دھماکہ لبنان کے سابق وزیراعظم ہریری کی رہائش گاہ کے قریب ہوا ہے۔

دھماکوں کے نتیجے میں پورے شہر میں افراتفری کا عالم ہے۔ تاحال دھماکوں کی وجہ معلوم نہیں۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کا آغاز کیا جا چکا ہے۔