اجتماعی زیادتی کا شکار بننے والی لڑکی نے خودکشی کرلی
17 سالہ لڑکی کو ملزمان کی جانب سے کیس واپس لینے کے لیے مسلسل دھمکیاں دی جارہی تھیں
جمعرات 1 اکتوبر 2020 00:23
(جاری ہے)
ایس ایچ او ملک مشتاق نے کہا کہ ہم تحقیات کررہے ہیں کہ لڑکی ملزم کے گھر کیوں گئی تھی، ملزم کا ڈی این اے سیمپل لیا گیا ہے کیونکہ ہمیں شک ہے کہ اس نے لڑکی کی موت سے پہلے اس کے ساتھ پھر زیادتی کی ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جلد ہی پولیس واقعے کی تہہ تک پہنچ جائے گی، پولیس کی جانب سے تحقیات جاری ہیں۔ زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ ان کےخاندان پر ملزمان کی جانب سے مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا تھا کہ وہ ان کے خلاف کیس واپس لے لیں۔ اس نے شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آدم اور اس کے ساتھی ان کی بیٹی کو زبردستی اپنے گھر لے گئے جہاں انہوں نے اس سے کیس واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا ہوگا۔ واضح رہے کہ نوجوان لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا یہ مقدمہ جولائی 2019 سے زیرسماعت تھا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم شہباز شریف کے وزرات فوڈ سیکورٹی کا انچارج وزیر ہوتے ہوئے ملک میں6لاکھ ٹن گندم درآمد کیئے جانے کا انکشاف
-
اسرائیل سے الجزیرہ نیوز چینل پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
-
جنگ ہو یا امن دائیاں خدمات سرانجام دیتی رہتی ہیں
-
سوڈان: یو این اداروں کو ڈارفر میں قحط برپا ہونے کا خدشہ
-
پی آئی اے کی آمدنی اچانک بڑھ گئی، آمدن سے 99 کروڑ روپے زیادہ کمالیے
-
غریب کو روٹی سستی ملی، گندم بیرون ملک سے منگوانے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، انوارالحق کاکڑ
-
کئی ماہ بعد شاہدرہ سٹیشن سے میٹروبس سروس دوبارہ چل پڑی
-
سعودی سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا
-
حماس کا مطالبہ تسلیم کرنا، اسرائیل کی بدترین شکست ہو گی، نیتن یاہو
-
فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
-
گندم خریداری میں تاخیر، کسان اتحاد کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
-
خاموشی – ڈاکٹر مبارک علی کی تحریر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.