بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث او پی ڈیز دوسرے روز بھی بند رہیں جبکہ دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں کو مشکلات کا سامنا

بدھ 21 اکتوبر 2020 15:01

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث او پی ڈیز دوسرے روز بھی بند رہیں جبکہ دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز پر مبینہ تشدد اور ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہونے پر دوسرے روز بھی ہڑتال جاری رہی ہسپتالوں میں ہڑتال کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے آئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑا مریضوں کا کہنا تھا کہ انہیں ہڑتال کی وجہ سے علاج معالجے کی سہولیات نہیں مل رہیں جسکی وجہ سے وہ مہنگے داموں پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کروانے پر مجبور ہیں ڈاکٹر مریضوں کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے ہڑتال ختم کریں دوسری جانب ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات سمیت بنیادی سامان تک دستیاب نہیں ہیں مبینہ تشدد کا واقعہ گزشتہ روز نیوروسرجری وارڈ میں ادویات کی عدم دستیابی کے باعث پیش آیا جب تک بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میںادویات سمیت تمام بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں ہڑتال جاری رہے گی