ایک بار پھر مکمل لاک ڈاؤن لگنے کا امکان

کورونا وائرس کی دوسری لہر کا خطرہ موجود ہے،اسمارٹ لاک ڈاؤن یا پھر مکمل لاک ڈاؤن ہو سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی کے کے معاون خصوصی کامران بنگش کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 22 اکتوبر 2020 12:33

ایک بار پھر مکمل لاک ڈاؤن لگنے کا امکان
پشاور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اکتوبر2020ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کا خطرہ موجود ہے۔اسمارٹ لاک ڈاؤن یا پھر مکمل لاک ڈاؤن ہو سکتا ہے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کامران بنگش نے کہا کہ گذشتہ ہفتے ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز میں اضافے پر دوبارہ سے ہمیں سخت اقدامات کرنے پڑیں گے۔سخت اقدامات کے تحت اسمارٹ لاک ڈاؤن یا پھر مکمل لاک ڈاؤن ہو سکتا ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس کی ایس او پیز کی مسلسل خلاف ورزی پر دوبارہ سخت اقدامات کا عندیہ دے دیا گیا ہے ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے مطابق ملک بھر میں عوام کی طرف سے میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اسی طرح جاری رہی تو مختلف شعبوں میں ایک بار پھر لاک ڈاون کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

کورونا کے پھیلاو کا باعث بننے والے ٹرانسپورٹ، مارکیٹس ، شادی ہالز، ریسٹورنٹس اور عوامی اجتماعات پر خصوصی توجہ دی جائے اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے ، بصورت دیگر اگر وائرس کا پھیلاو ایسے ہی جاری رہا تو سخت اقدامات کرنا پڑیں گے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ این سی او سی کا اجلاس ہوا ، جس میں ملک بھر میں بڑھتے کورونا کیسز اور اموات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ، اجلاس میں تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا کہ ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے کویقینی بنایا جائے۔

اس ضمن میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر این سی او سی کی جانب سے کھیلوں اورعوامی اجتماعات کیلئےنئی گائیڈ لائنز بھی جاری کی گئی تھیں۔این سی او سی کی نئی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ بزرگ اور بچے عوامی اجتماعات اورتقاریب میں جانے سے گریز کریں اورکسی تقریب کا دورانہ 3 گھنٹے سے زائد نہ ہو ، تمام صوبوں کے ساتھ مشاورت سے جاری کی گئی ہیلتھ گائیڈ لائنز میں ہدایت کی گئی ہے کہ کھیلوں کے حوالے سے اور دیگرعوامی اجتماعات میں تمام لوگ کرسیوں پربیٹھے ہوں اورکوئی بھی کھڑا نہ ہو جب کہ کرسیوں کے درمیان 3 فٹ کا فاصلہ بھی یقینی بنایا جائے۔