قوموں کو برابری کی بنیاد پر حقوق دیئے بغیر ملک کو درپیش سنگین مشکلات کا خاتمہ ممکن نہیں ،رہنماء بلوچستان نیشنل پارٹی

نئے عمرانی معاہدے کے ذریعے قوموں کو ان کے حقوق دینے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اکابرین آئین پر عمل درآمد ، پارلیمنٹ کی بالادستی میڈیا اور عدلیہ کی آزادی اور اداروں کی سیاست میں مداخلت کی خاتمے کے لئے کوشاں ہیں ،تعزیتی ریفرنس سے خطاب

جمعرات 12 نومبر 2020 23:48

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2020ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری ، سرائیکی محاذ کے مرکزی رہنما غلام فرید کریجہ و دیگر نے کہا ہے کہ قوموں کو برابری کی بنیاد پر حقوق دیئے بغیر ملک کو درپیش سنگین مشکلات کا خاتمہ ممکن نہیں ہے ، نئے عمرانی معاہدے کے ذریعے قوموں کو ان کے حقوق دینے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ، پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اکابرین آئین پر عمل درآمد ، پارلیمنٹ کی بالادستی میڈیا اور عدلیہ کی آزادی اور اداروں کی سیاست میں مداخلت کی خاتمے کے لئے کوشاں ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے سرائیکی محاذ کے مرکزی رہنما غلام فرید کریجہ کی اہلیہ کی یاد میں کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

غلام نبی مری نے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب تک محکوم قوموں کو برابری کی بنیاد پر حقوق نہیں دیئے جاتے اور نئی دستور وآئین ساز اسمبلی تشکیل دے کر نیا عمرانی معاہدہ نہیں کیا جاتا تب تک قوموں کو درپیش مسائل حل نہیں ہوں گے۔

بدقسمتی سے ملکی تاریخ میں کبھی بھی ملک میں آباد اقوام کو اسٹیبلشمنٹ نے کسی بھی معاملے پر فیصلہ سازی کے موقعے پر اعتماد میں نہیں لیا ۔ قومی سوال کو حل کرنا بنیادی اور اہم نکتہ ہے اس کے بغیر ملک کو درپیش سیاسی معاشی ائینی تضادات اور کشمکش پر مبنی بحرانوں کا خاتمہ ممکن نہیں ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ نئے عمرانی معاہدے کے تحت تمام اقوام کو برابری کی بنیاد پر حقوق دیئے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ،پشتون پنجابی، سندھی، سرائیکی اور دیگر اقوام کو برابری کے بنیاد پر شراکت اقتدار سمیت تمام پالیسیوں اور ساحل وسائل پر اختیار اور ان کے تہذیب و تمدن کا احترام و عزت اور اختیار میں شامل کیا جائے بصورت دیگر محکوم اقوام مزید استحصال برداشت نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اکابرین آئین پر مکمل عمل درآمد ، پارلیمنٹ کی بالادستی میڈیا اور عدلیہ کی آ زادی کے لئے جس انداز میں غیر جمہوری قوتوں کیخلاف سیاسی جدوجہد کررہے ہیں اس کے مستقبل میں انتہائی مثبت نتائج اور اثرات مرتب ہوں گے، انہوں نے کہا کہ بلوچی ،پشتو، سندھی سرائیکی اور پنجابی زبانیں یہاں کے اقوام کی قومی اور مادری زبانیں ہے انکو قومی زبان کا درجہِ دیا جائے اور ان اقوام کو قومی رہبرز کو نصاب کا حصہ بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جب محکوم قوموں کی تحریک پونم کی قیادت بزرگ بلوچ قوم پرست عظیم سیاسی رہنما سردار عطا اللہ مینگل کررہے تھے تو اس جدو جہد کے نتیجے میں قومی سوال کو جس انداز میں اجاگر کیا اسی جدوجہد کی بدولت صوبوں کو خود مختاری 18 ویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو اختیارات اور وسائل ملے ہیں ورنہ بااختیار قوتیں صوبوں کو رہی سہی کم اختیارت دینے کے لیے بھی راضی نہیں تھے تعزیتی ریفرنس سے سرائیکی محاذ کے مرکزی رہنما غلام فرید کریجہ ، سرائیکی کونسل کے ظہور احمد ،محمد سلیم فریدی ودیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی برابری وقت کی اہم ضرورت ہے اس کے بغیر ملک کو درپیش مشکلات و چیلنجز کا خاتمہ ممکن نہیں ۔

بدقسمتی سے گزشتہ 70 سالوں کے دوران ملک میں آباد اقوام کی اس طرح سے آواز نہیں سنی گئی اور نہ ہی ان کے تحفظات ختم کئے گئے جس طرح سے ان کی آواز سن کر ان کے تحفظات ختم کرنے کی ضرورت تھی