سعودی عرب نے مملکت میں انتہا پسندی پر قابو پانے کے لیے اہم قدم اُٹھا لیا

تعلیمی نظام کو انتہاپسندانہ نظریات سے پاک کرنے کے لیے نظرثانی کے بعد اہم ترامیم کر دی گئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 23 نومبر 2020 11:41

سعودی عرب نے مملکت میں انتہا پسندی پر قابو پانے کے لیے اہم قدم اُٹھا ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ،23 نومبر2020ء ) سعودی عرب میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران دہشت گردوں کئی نیٹ ورک پکڑے گئے ہیں،جو دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ درجنوں افراد کو تخریبی کارروائیوں کی بناء پر سزائے موت اور عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔ سعودی مملکت نے انتہا پسندی کے واقعات پر قابو پانے کے لیے اہم اقدامات اُٹھا لیے ہیں جن میں سے ایک نصاب پر نظر ثانی کے بعد اہم ترامیم ہیں۔

سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ نے 'العربیہ' ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت میں ہائبرڈ تعلیم کے لیے مختلف ماڈل زیرغور ہیں۔ اس حوالے سے وہ وزارت صحت کی ہدایات کے منتظر ہیں۔حمد آل الشیخ نے سعودی عرب میں نصاب تعلیم کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے اپنے نصاب پر نظرثانی کی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وہ انتہا پسندانہ نظریات سے پاک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ”جی 20 ورچوئل سمٹ” میں تعلیم کے حوالے سے پیدا ہونے والے بْحرانوں اور آفات کے دوران تعلیم کے تسلسل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے بحران کے وقت تعلیم کے بارے میں بات کرنے کے لیے جی 20 سربراہی اجلاس میں ایک مباحثہ اجلاس میں کہا کہ کرونا کے دوران تعلیم جاری رکھنے میں بڑے ممالک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور یہ کہ "بچوں کی تعلیم" سب سے بڑا چیلنج تھا۔

سعودی وزیر نے جی 20 ممالک کو کورونا بحران کے دوران تعلیم کے بارے میں اپنے ملک کے تجربے سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ ہم نے کرونا کے دوران سعودی عرب میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ہماری ترجیح انسانی حفاظت تھی۔ ہم نے کرونا بحران کے دوران تعلیم کو سیٹلائٹ اور الیکٹرانک چینلز پر منتقل کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم یونیورسٹیوں میں وبا کے دوران تدریس کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔

چند ہفتوں کے اندر ہی مملکت فاصلاتی تعلیم کے لیے الیکٹرانک انفراسٹرکچر تیار کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فاصلاتی تعلیم کے ایک سے زیادہ منصوبے موجود ہیں۔آل الشیخ نے وضاحت کی کہ سعودی عرب میں تعلیم جاری رکھنے کے لیے لاکھوں طلباء نے آن لائن ایپلی کیشن "مدرستی" سے فائدہ اٹھایا ہے۔سعودی عرب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد بن محمد آل الشیخ نے اتوار کے روز الریاض میں جی 20 کے سربراہ اجلاس کے موقع پر میڈیا بریفنگ میں بتائی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ سعودی عرب نے کرونا وائرس کی وَبا پھیلنے کے بعد تدریسی عمل کو جاری رکھنے کے لیے مدرستی پروگرام شروع کیا تھا۔اس ایپ کے ذریعے سرکاری اسکولوں کے 48 لاکھ طلبہ اور نجی اسکولوں کے چھے لاکھ طلبہ نے آن لائن تعلیم جاری رکھی ہوئی ہے۔