انتظامیہ شدت پسندی کی تعلیمات کے شبے میں درجنوں مساجد اور عبادت گاہوں کی نگرانی کرے گی، فرانسیسی وزیر داخلہ

اگر ان میں سے کوئی شدت پسندی کو فروغ دینے میں ملوث ہوئی تو اسے بند کردیا جائے گا، جیرالڈڈرمانن کا مقامی ریڈیو کو انٹرویو

جمعہ 4 دسمبر 2020 23:43

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2020ء) فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمانِن نے کہا ہے کہ انتظامیہ شدت پسندی کی تعلیمات کے شبہ میں درجنوں مساجد اور عبادت گاہوں کی نگرانی کرے گی۔یہ نگرانی فرانس میں حملوں کے بعد اسلامی شدت پسندی کے خلاف کریک ڈاؤن کا حصہ ہے۔فرانسیسی میڈیاکے مطابق جیرالڈ ڈرمانِن نے مقامی ریڈیو آر ٹی ایل کو بتایا کہ جن 76 عبادت گاہوں کی نگرانی کی جارہی ہے اگر ان میں سے کوئی شدت پسندی کو فروغ دینے میں ملوث ہوئی تو اسے بند کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جیرالڈ ڈرمانن نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن عبادتی مقامات کی نگرانی کی جائے گی، تاہم علاقائی سیکیورٹی سربراہان کو بھیجے گئے نوٹ میں انہوں نے پیرس کے خطے کے 16 پتے اور ملک کے دیگر علاقوں کے 60 پتے درج کیے ہیں۔دائیں بازو کے وزیر نے بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ فرانس میں مسلمانوں کے تقریباً 2 ہزار 600 عبادتی مقامات میں سے چند پر انتہا پسند نظریات کو فروغ دینے کا شبہ ہے اور ہم بڑے پیمانے پر انتہا پسندی کی صورتحال سے بہت دور ہیں۔انہوں نے کہا کہ فرانس میں تقریباً تمام مسلمان ملک کے قوانین کا احترام کرتے ہیں اور انہیں انتہا پسندی سے نقصان پہنچا ہے۔

متعلقہ عنوان :