رنز بنانا صرف بابراعظم کی ذمہ داری نہیں، دیگر بلے بازوں کو بھی پرفارم کرنا ہوگا:سہیل تنویر

وہاب ریاض اور سہیل خان پاکستان کیلئے کھیل سکتے ہیں تو میری عمر بھی ان کے برابر ہے : قومی پیسر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 10 دسمبر 2020 17:47

رنز بنانا صرف بابراعظم کی ذمہ داری نہیں، دیگر بلے بازوں کو بھی پرفارم ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 10 دسمبر 2020ء ) قومی ٹیم کے فاسٹ بائولر سہیل تنویر کا کہنا ہے کہ رنز بنانا صرف بابراعظم کی ذمہ داری نہیں ہے، دیگر بلے بازوں کو بھی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔ ایک انٹرویو میں سہیل تنویر نے کہا کہ بابر اعظم اور اے بی ڈی ویلیئرز کو رنز بنانے سے روکنا سب سے مشکل لگا، قومی ٹیم کے کپتان پر رنز کے لیے زیادہ انحصار کرنا ٹھیک نہیں ہوگا، ٹیم کی کامیابی میں سب کو اپنا کردار نبھانا ہوگا، بابراعظم کو تینوں فارمیٹس کا کپتان بنانے کا فیصلہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ کے لیے سودمند ثابت ہوگا، قیادت کی اضافی ذمہ داری سے ان کی بیٹنگ پر اثر نہیں پڑا، امید ہے کہ ان کے کپتان بننے سے پاکستان کی فتوحات کا گراف بلند ہوگا۔

(جاری ہے)

سہیل تنویر کا مزید کہنا تھا کہ انہیں امید کہ حالیہ کارکردگی کے پیش نظر انہیں دورہ نیوزی لینڈ کے لیے سکواڈ میں شامل کیا جائے گا اور منتخب نہ کیے جانے پر انہیں افسوس ہوا ، وہ گزشتہ 3 سال سے قومی ٹیم میں واپسی کے منتظر ہیں لیکن ہمت نہیں ہاریں گے، اب مسلسل 2 ٹی ٹونٹی سال ورلڈ کپ آرہے ہیں جن میں کھیلنا ان کا ہدف ہے، انہیں جہاں موقع ملے اپنی 100 فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتے ہیں، سہیل تنویر کا کہنا تھا کہ وہ فٹنس برقرار رکھنے اور پرفارمنس مزید بہتر بنانے کیلیے کوشاں ہیں، یہ سلیکشن کمیٹی پر منحصر ہے کہ وہ انہیں کب موقع دیتی ہے، 35 سالہ وہاب ریاض اور 36 سالہ سہیل خان حال ہی میں پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کرسکتے ہیں تو میری عمر بھی انہی کے برابر ہے، خواہش ہے کہ جب ریٹائرمنٹ کا وقت آئے تو ملک کیلئے کھیل رہا ہوں۔