حکومت کا 18 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

پہلی سے 8 تک 25جنوری اور یکم فروری سے یونیورسٹیز میں تدریسی عمل شروع ہوگا مارچ اور اپریل میں بورڈز کے امتحانات ملتوی، امتحانات مئی اور جون میں ہوں گے،کورونا کی دوسری لہر ابھی ختم نہیں ہوئی مزید احتیاط کی ضرورت ہے، وزیر تعلیم و معاون خصوصی صحت کی مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 4 جنوری 2021 22:10

حکومت  کا  18 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جنوری2021ء) حکومت نے نویں سے بارہویں تک تعلیمی ادارے 18 جنوری سے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ پہلی سے 8 ویں تک تعلیمی ادارے 25 جنوری سے کھولے جائیں گے جبکہ یکم فروری سے یونیورسٹیز میں تدریس کا عمل شروع ہوگا۔۔تفصیلات کے مطابق پیر کو بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس ہوئی جس میں ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق مشاورت کی گئی۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر قیادت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم شریک ہوئے جس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی بر ائے صحت فیصل سلطان نے مشترکہ پر یس کانفرنس کر تے ہو ئے بتا یا کہ اجلاس میں تعلیمی ادارے 11 جنوری سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نویں سے بارویں تک تعلیمی ادارے 11 جنوری سے کھولے جائیں گے۔

(جاری ہے)

پہلی سے آٹھویں تک تعلیمی اداری25جنوری سے کھولے جائیں گے۔جب کہ یکم فروری سے یونیورسٹیز کھولنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔اساتذہ اور انتظامیہ11 جنوری کو تعلیمی اداروں میں جا سکیں گے۔ مارچ اور اپریل میں ہونے والے بورڈز کے امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ بورڈ کے امتحانات اب مئی اور جون میں ہوں گے۔شفقت محمود نے بتایا کہ 15 تاریخ کو ایک اور اجلاس ہوگا جس میں صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید فیصلے ہو سکتے ہیں، مارچ میں ہونے والے امتحانات مؤخر ہوں گے اور موسم گرما کی تعطیلات بھی اس سال کم ہوں گی۔

معاون خصوصی صحت نے بتایا کہ کورونا کی دوسری لہر کی شدت میں کمی تعلیمی اداروں کی بندش کے سبب ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ہمیں مزید احتیاط کی ضرورت ہے کیوں کہ دوسری لہر ابھی ختم نہیں ہوئی۔اس سے قبل ملک میں تعلیمی ادارے 11 کی بجائے 25 جنوری کو کھول دیے جانے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا تھا،اسکولوں کو مرحلہ وار کھولنے کی تجاویز بھی دی گئی تھیں۔

25 جنوری سے پہلے مرحلے میں صرف پرائمری اسکول کھولنے، دوسرے مرحلے میں مڈل اور سیکنڈری اسکولز اور تیسرے مرحلے میں اعلیٰ تعلیمی ادارے کھولنے کی تجویز دی گئی تھی۔ 4 جنوری کے اجلاس میں ان تجاویز پر مشاورت کیے جانے کے بعد نویں جماعت سے بارہویں تک سکولز 11 جنوری سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ہرشے تبدیل ہوگئی ، 2020 کا سال دنیا بھر کیلیے مشکل سال رہا ، تعلیمی ادارے ، دفاتر ، صنعتیں اور مارکیٹیں بندرہیں ، کورونا کے باعث اسکول حاضری کے بجائے آن لائن نظام پر جانا پڑا ، کورونا کے باعث بہت سارے پیارے بھی ہم سے بچھڑ گئے لیکن تمام تر مشکلات کے باوجود یکساں نصاب تعلیم پر کام جاری ہے۔

یکساں نصاب تعلیم کیلئے کورونا کے باوجود تمام عملے نے کام جاری رکھا ، یکساں تعلیمی نصاب ملک بھر کیلئے مثبت اقدام ہوگا، اس لیے ہماری کوشش ہے یکساں تعلیمی نصاب ماڈل بن جائے ، آن لائن نظام پر آنے کے بعد بیشتر شہروں میں طلبہ کومشکلات کا سامنا رہا ، لیکن تعلیم کے تمام چیلنجوں کو قبول کرکے ان پر کام کیا جائے گا۔