ایران میں خاتون کو انتقال کر جانے کے باوجود تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

زہرہ اسماعیلی نامی خاتون سزائے موت کے ملزمان کو پھانسی لگتا دیکھ کر دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئی تھی، اس کے باوجود اسے مردہ حالت میں پھانسی دی گئی

muhammad ali محمد علی بدھ 24 فروری 2021 00:24

ایران میں خاتون کو انتقال کر جانے کے باوجود تختہ دار پر لٹکا دیا گیا
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 فروری2021ء) ایران میں خاتون کو انتقال کر جانے کے باوجود تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایران میں پیش آئے واقعے کے بعد عالمی سطح پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے ایرانی حکومت اور ایرانی نظام عدل پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایران میں سزائے موت پانے والی خاتون کو مردہ حالت مین تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

زہرہ اسماعیلی نامی خاتون سزائے موت کے ملزمان کو پھانسی لگتا دیکھ کر دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئی تھی، اس کے باوجود اسے مردہ حالت میں پھانسی دی گئی۔ زہرہ اسماعیلی کے وکیل کا بتانا ہے کہ خاتون کو اپنے شوہر کے قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔ زہرہ کا شوہر ایران کے انٹیلی جنس ادارے کا ملازم تھا اور اپنی بیوی کو تشدد کا نشانہ بنانے میں ملوث تھا۔

(جاری ہے)

مقتول کے قتل کا واقعہ جب پیش آیا تو وہ اپنی اہلیہ کو تشدد کا نشانہ بنا رہا تھا۔ اس دوران زہرہ نے اپنے دفاع کیلئے انتہائی اقدام اٹھایا جس کے نتیجے میں اس کا شوہر ہلاک ہوگیا۔ تاہم اس کے باوجود زہرہ کو ایرانی عدالت کی جانب سے پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔ جس روز سزائے موت کے فیصلے پر عمل کیا جانا تھا، اس روز دیگر کئی مجرمان کو بھی پھانسی کی سزا دی جانے تھی۔

زہرہ کو 16 دیگر مجرمان کیساتھ پھانسی گھاٹ لے جایا گیا، جہاں وہ دیگر لوگوں کو پھانسی چڑھتا دیکھ کر برداشت نہ کر سکی اسی مقام پر دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئی۔ تاہم قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے اس بات کی کوئی پرواہ نہ کی اور زہرہ کو مردہ حالت میں ہی پھانسی دے دی، صرف اس لیے تاکہ زہرہ کو تختہ دار پر لٹکتا دیکھ کر مقتول کے اہل خانہ کو سکون مل سکے۔

متعلقہ عنوان :