یمن میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 25 افراد ہلاک

پیر 14 جون 2021 22:35

صنعا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2021ء) یمن کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سی25کے قریب افریقی تارکین وطن ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افریقی تارکین وطن کو لے جانے والی کشی میں 160 سے دو سو کے قریب افراد سوار تھے اور گنجائش سے زیادہ افراد کی وجہ دو دن قبل الٹ گئی تھی۔

تاہم یمن کی خبری ویب سائٹ عدن الغاد نے ذرائع کے حوالے سے 150 کے قریب تارکین وطن کے ڈوبنے کی تصدیق کی ہے۔ جب کہ اے ایف پی کو یمن کے ساحلی صوبے لحج کے ایک ماہی گیر نے بتایا کہ وہ راس ال ا?را کے ساحل سے اب تک 25 لاشوں کو نکال چکے ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ راس ال ا?را کی طویل ساحلی پٹی کو انسانی اسمگلروں کی جننت کہا جاتا ہے اور 20 کلومیٹر طویل یہ ا?بی راستہ یمن اور مشرقی افریقا کے ملک جبوتی کو علحیدہ کرتے ہوئے بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے ملاتا ہے۔

(جاری ہے)

حالیہ چند برسوں میں ہزاروں افریقی تارکین وطن جن میں زیادہ تر اکثریت ایتھوپیا اور صومالیہ سے ہے، وہ سعودیہ عرب میں داخل ہونے کے لیے یمن کی اسی ا?بی گذرگاہ استعمال کرتے ہیں۔ تارکین وطن کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم انٹر نیشنل ا?رگنائزیشن فار مائگریشن ( ا?ئی او ایم ) کے حکام کا کہنا ہے وہ اس خبر کی تصدیق کر رہے ہیں کہ بڑی تعداد میں تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی ڈوب جانے کی خبر کی تصدیق کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :