سندھ کی سول سوسائٹی کو ایک ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دینے کی اشد ضرورت ہے،یوسف لغاری

جو سندھ کے سماجی مسائل پر اپنا ٹھوس موقف دے اور ان کے حل کے لیے حکمت عملی وضع کرے،سابق ایڈوکیٹ جنرل سندھ

منگل 15 جون 2021 22:59

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2021ء) پاکستان بار کونسل کے رکن اور سابق ایڈوکیٹ جنرل سندھ یوسف لغاری نے کہا ہے کہ سندھ کی سول سوسائٹی کو ایک ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دینے کی اشد ضرورت ہے جو سندھ کے سماجی مسائل پر اپنا ٹھوس موقف دے اور ان کے حل کے لیے حکمت عملی وضع کرے۔

(جاری ہے)

سافکو حیدرآباد کی طرف سے یوسف لغاری کی سالگرہ منائی گئی، تقریب سے سلیمان جی ابڑو، سید سجاد علی شاہ، صالح منگی، تاج جویو، امداد چانڈیو، بدر چنا، مہیش کمار، عزیز گوپانگ، بشیر احمد ابڑو، نادیہ لاڑک، روزینہ جونیجو اور دیگر نے خطاب کیا، یوسف لغاری ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر تحریک ساور ہر سانحے کے موقع پر سندھ کے عوام نے بلا کسی اتحاد بنائے بھرپورجدوجہد کر کے اپنی آواز بلند کی ہے، انہوں نے سندھ سول سوسائٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ سماجی رہنما، وکلاء اور دانشور حضرات کو چاہیے کہ کسی اور پر انحصار کیے بغیر ہی صوبے کے بنیادی مسائل کے فوری حل کے لئے ایک مشاورتی کمیٹی تشکیل دیں جو وقت کی اشد ضرورت ہے، سافکو کے بانی و سربراہ سلیمان جی ابڑو نے کہا کوئی بھی مشکل دور حکومت یوسف لغاری اپنی ساری زندگی رنگ، نسل اور مذہب سے قطع نظر مظلوموں کو انصاف دلانے کے لیے جدوجہد کرتے رہے ہیں، ان کی شخصیت ملک کے تمام لوگوں کے لئے امید کی علامت ہے ان جیسے افراد ملک کا اثاثہ ہیں، ان کی سالگرہ منانا سافکو کے لئے اعزاز کی بات ہے، سافکو (SSF) کے منیجنگ ڈائریکٹرایس ایس ایف سید سجاد علی شاہ نے کہا کہ سافکو ایک سماجی ادارے کی حیثیت سے کام کرتا ہے، یوسف لغاری کی سالگرہ کا انعقاد بھی ایک معاشرتی عمل ہے، ہم سافکو کے جانب سے انہیں سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتے ہیں، سافکو (SAFWCO) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر صالح منگی نے کہا کہ ماما یوسف لغاری ایک اچھے وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھے انسان بھی ہیں، جو ہر ایک کا حامی و مددگار رہے ہیں اور اسی وجہ سے لوگوں کی ان سے توقعات وابستہ ہیں ہم انہیں سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتے ہیں، ادیب تاج جویو نے کہا کہ 1967ء سے یوسف لغاری کا کردار عروج پر ہے، انہوں نے ناصرف طلباء کی سیاست کو منظم کیا بلکہ سندھ کی سیاسی جماعتوں کی تشکیل میں ان کے کردار کو کوئی بھی فراموش نہیں کرسکتا جن سیاستدانوں سے ان کے ذاتی اختلافات ہوتے تھے، انہی سیاستدانوں پر جب بھی مشکل وقت آتا تھا تو ان کی مدد کے لئے بھی سب سے پہلے یوسف لغاری ہی پہنچتے تھے، یہ مجسمہ سندھ ہیں، اب بھی، مشکل وقت میں جن لوگوں پر اعتماد کیا جاسکتا ہے ان میں یوسف لغاری سرفہرست ہیں، ایچ آر سی پی سندھ کے کوآرڈینیٹر امداد چانڈیو نے کہا کہ زمانہء طلبا علمی میں ہر مشکل وقت میں ہمیں تسلی ہوتی تھی کہ یوسف لغاری ہمارے ساتھ ہیں، انہوں نے کہا کہ 4 مارچ 1967ء کو جب کوئی بھی جماعت نہیں تھی تو یوسف لغاری نے قافلے کی قیادت کی، کبھی طالبعلم کی حیثیت سے، کبھی وکیل رہنما کی حیثیت سے آج تک یہ سندھ کے مظلوم عوام کا مقدمہ لڑتے آرہے ہیں، عزیز گوپانگ نے کہا کہ یوسف لغاری امید کا استعارہ ہیں، اس کا نام صحرا میں گونج طرح ہے، تقریب کے اختتام پر یوسف لغاری کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور انہیں اجرک، گلدستے اور کتابوں کے تحائف پیش کئے گئے۔