جرمن فوجیوں کی واپسی، استقبال کے لیے کوئی سیاستدان نہ گیا

حکومت، وزارت دفاع اور افغان مشن کے سربراہ پر شدید تنقیدکے بعد 31اگست کو فوجی تقریب منعقد کرنے کا اعلان

منگل 13 جولائی 2021 12:10

برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2021ء) جرمنی فوجیوں کا آخری دستہ افغانستان سے واپس اپنے ملک پہنچ گیا لیکن روایات کے برعکس ائیربیس پر کوئی بھی حکومتی اہلکار ان کے استقبال کے لیے موجود نہیں تھا یہاں تک کہ وزیر دفاع بھی موجود نہیں تھیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس حوالے سے حکومت، وزارت دفاع اور افغان مشن کے سربراہ پر شدید تنقید کی جا رہی ہے تاہم جرمن مسلح افواج کے افغان مشن کے آخری کمانڈر بریگیڈیئر جنرل آنسگار مائر نے خاموشی سے جرمنی فوجیوں کی واپسی کا دفاع کیا ۔

انہوں نے اس فیصلے کا بھی دفاع کیا کہ ایئربیس پر آخری دستے کو خوش آمدید کہنے کے لیے کوئی بھی سیاستدان موجود نہیں تھا اور یہ کہ اس حوالے سے کسی بھی بڑی تقریب کا انعقاد نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ جرمن فوجیوں کی خاموش واپسی سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ بات غیرمنصانہ ہوتی کہ ایئر بیس پر صرف تھوڑی سی تعداد میں پہنچنے والے فوجیوں کے اعزاز میں کسی بڑی تقریب کا انقعاد کیا جاتا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ان تمام فوجیوں کے اعزاز میں ایک بڑی تقریب کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں، جو گزشتہ 20 برسوں کے دوران افغانستان میں کسی بھی طرح تعینات رہے ہیں۔جرمنی میں ایسی آوازیں بلند ہو رہی ہیں کہ افغان مشن کے اختتام کے حوالے سے ایک شاندار اور پر وقار تقریب کا اہتمام کیا جائے۔ان مطالبات کے بعد جرمن وزارت دفاع 31 اگست کو ایک فوجی تقریب کے انعقاد کی تیاری کر رہی ہے، جس میں افغانستان جنگ میں خدمات سرانجام دینے والے فوجیوں کو اعلی ترین سرکاری اعزازات دیے جائیں گے۔