سینیٹرطلحہ محمود کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2021’’ اور ‘‘دی کمپنیز ترمیمی بل 2021’’ کا جائزہ لیا گیا

بدھ 14 جولائی 2021 21:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2021ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ ٰمحمود کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔کمیٹی اراکین کے علاوہ ایف بی ار اور ایس ای سی پی حکام کمیٹی میں شریک ہوئے۔کمیٹی میں ‘‘ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2021’’ اور ‘‘دی کمپنیز ترمیمی بل 2021’’ کا جائزہ لیا گیا۔

’’دی کارپوریٹ ری سٹرکچرنگ کمپنیز ترمیمی بل 2021’’ پر بحث کو اگلی میٹنگ تک موخر کردیا گیا۔ایف بی ا?ر کی طرف سے چیف ٹیکس ا?فیسر نے نئے مالی سال کیل?ے کمیٹی کو ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2021 پر بریفنگ دی۔ چیئرمین ایف بی آر کی اجلاس میں عدم شرکت پر چئیرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چئیرمین ایف بی ا?رکو کمیٹی کے ا?ئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

چئیرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے ‘‘ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2021’’ کی تفصیلات ایف بی ا?ر سے طلب کر لیں۔ایف بی ا?ر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ٹیکس لائ ا?رڈیننس کو فنانس بل 2021 کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔بل میں الیکٹرک گاڑیوں سمیت دیگر شقیں شامل ہیں۔چئیرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی بل ا?نکھیں بند کرکے کلئیر نہیں کرسکتے۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سوال کیا کہ فنانس بل میں کمیٹی کی کون سی سفارشات مسترد کی گئیں ہیں کمیٹی نے سینیٹرز کی سفارشات سے متعلق آئندہ اجلاس میں ایف بی ا?ر سے بریفنگ طلب کر لی۔

کمیٹی میں ‘‘دا کمپنیز ترمیمی بل 2021’’ کا بھی شق وار جائزہ لیا گیا۔ایکزیکٹیو ڈاریکٹر سیکیورٹی اینڈ ایسکچینج کمیشن ا?ف پاکستان (ایس ای سی پی) نے ‘‘دا کمپنیز ترمیمی بل 2021’’ پر کمیٹی کو مفصل بریفنگ دی۔کمیٹی نے بل کے ‘‘ایفیکٹ ا?ف میمورینڈم اینڈ ا?رٹیکلز’’سے متعلق سیکشن کے الفاظ پر اعتراض اٹھایا۔ چئیرمین کمیٹی نے ایس ای سی پی حکام کو مخصوص سیکشن کے الفاظ ٹھیک کرنے کی تجویز دی۔

بریفنگ دیتے ہوئے ایس ای سی پی حکام نے بتایا کہ ترمیمی بل 2021 کے سیکشن 18 میں لفظ ‘‘کامن سیل ‘‘کو اب ہر جگہ سے ختم کردیا گیا ہے جس کی کمیٹی نے تائید کی۔ایکزیکٹیو ڈاریکٹر ایس ای سی پی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ قرارداد لانے کیلئے کمپنی میں ممبرز کی ووٹنگ پاور 10 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کردی گئی ہے۔اس کے علاوہ سیکشن 435 میں خاوند یا والد کا نام ظاہر کرنے کی شرط کو ختم کیا جا رہا ہے۔

ایس ای سی پی حکام نے بتایا کہ 1 ملین سرمایہ والی کمپنی کو ان آڈیٹڈ فنانشل سٹیٹمنٹ سے استثنی دینے کی تجویزہے جبکہ کمیٹی نے تین ملین تک کی سرمایہ والی کمپنی کو فائلنگ سے استثنی کی سفارش کی۔کمپنیوں کو سالانہ کی بنیاد پر 56 فارم پر کر کے دینے پڑتے ہیں، ترمیمی بل میں 56 فارمز کی تعداد کو 26 فارم تک محدود کیا جا رہا ہے۔چئیرمین ایس ای سی پی نے بریفنگ میں بتایا کہ 1 ارب ٹرن اوور والی کمپنی کوسٹارٹ اپ میں شامل کیا جائے گا جبکہ1 ارب ٹرن اوور والی کمپنی کو مراعات فراہم کی جائیں گی۔

چئیرمین کمیٹی نے ایس ای سی پی کی بریفنگ کو سراہتے ہوئے کہا کہ اپ اچھی ترامیم لا رہے ہیں جس پر چئیرمین ایس ای سی پی نے انکا شکریہ ادا کیا۔چئیرمین کمیٹی اور کمیٹی اراکین نے ‘‘دی کمپنیز ترمیمی بل 2021’’ کے کچھ سیکشنز پر اعتراض اٹھاتے ہوئے ایس ای سی پی حکام کو تصحیح شدہ بل کے ساتھ اگلی میٹںگ میں دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی جبکہ ‘‘دی کارپوریٹ ری سٹرکچرنگ کمپنیز ترمیمی بل 2021’’ پر بحث کو اگلی میٹنگ تک موخر کردیا گیا۔

چئیرمین کمیٹی نے ایس ای سی پی چئیرمین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ادارے کی بہتری کیلئے جو بھی قانون سازی کرانے چاہتے ہیں ہم مدد فراہم کریں گے۔کمیٹی میں سینیٹر شیریں رحمان، سینیٹرسلیم مانڈوی والا، سینیٹر کامل علی ا?غا، سینیٹر فیصل سبزواری، سینیٹر سعدیہ عباسی کے علاوہ ایف بی ا?ر حکام، چئیرمین ایس ای سی پی، ایکزیکٹیو ڈاریکٹرز ایس ای سی پی،ڈاریکٹر اسٹیٹ بینک ا?ف پاکستان نے شرکت کی۔