امارات میں تین بچیوں کی ماں نے بیک وقت چار بیٹوں کو جنم دے دیا

مصری جوڑے کی خوشی کو چار چاند لگ گئے، چاروں نومولود صحت مند ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 2 اگست 2021 15:48

امارات میں تین بچیوں کی ماں نے بیک وقت چار بیٹوں کو جنم دے دیا
دُبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2 اگست 2021ء ) متحدہ عرب امارات میں تین بیٹیوں کے والدین کی خوشی کو اس وقت ’چار چاند‘ لگ گئے جب ان کے ہاں بیک وقت چار بیٹوں کی پیدائش ہوئی۔جس کے بعد اس مصری جوڑے کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں کیونکہ وہ یکایک تین سے سات بچوں کے والدین بن گئے ہیں۔ چار بیٹوں کی بیک وقت خوشی حاصل کرنے والے 33 سالہ عمر ایک کنسٹرکشن کمپنی میں سپروائزر ہیں۔

العربیہ نیوز کے مطابق چھ جولائی کو 33سالہ مصری خاتون کے گھر پیدا ہونے والے چار لڑکے احمد، آدم، محمد اور مالک کا پیدائش کے وقت وزن 1?6 کلو سے لے کر 2 کلو تک تھا اور یہ تمام نومولود صحت مند ہیں۔اس سے قبل مصر میں ان کے ہاتھ تین بیٹیاں پیدا ہوئی تھیں جن میں 11 سالہ حبیبہ، چھ سالہ فرح اور چار سالہ رحمہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

شارجہ کےNMC رائل ہسپتال میں بچوں کی پیدائش کے موقع پر موجود سینئیر گائیناکولوجسٹ پروفیسر احمد البحوتی کا کہنا تھا کہ "چار بچوں کے حمل والی ماں کو دوران پیدائش بہت سے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسی لئے میں نے بچوں کی پیدائش کو حد درجہ ممکن دیر تک روکے رکھا۔

NMC رائل ہسپتال کی ہی ایک ڈاکٹر پوجا اگروال کے مطابق چار بچوں کے حمل کا کیس سات لاکھ حاملہ خواتین میں سے ایک ہے اور اس کے ضائع ہونے کا 25 فیصد خطرہ درپیش ہوتا ہے۔ڈاکٹر کے مطابق ”آپریشن کے دوران 20 ڈاکٹرز اور نرسوں پر مشتمل عملہ موجود تھا تاکہ زچہ و بچہ کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔ بچوں کو پیدائش کے بعد کچھ دیر کے لئے سانس لینے میں مدد دی گئی اور اس کے علاوہ دو بچوں کو دودھ پینے میں مشکل کا سامنا تھا۔

“ہسپتال کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر مائیکل برینڈن ڈیوس کا کہنا تھا کہ "ہمارے لئے انتہائی خوشی کی بات ہے کہ ہم ان ننھے مہمانوں کو بحفاظت ان کے گھر بھیج رہے ہیں۔ میں اپنی باصلاحیت ٹیم کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے محنت اور لگن سے کام کیا۔ میں بچوں کے والدین کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہم پر اعتماد کیا۔"اس موقع پر بچے کے والد عمر نے کہا کہ "میں ہسپتال کے تمام عملے کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری اہلیہ اور بچوں کو یہ تمام سہولیات فراہم کی۔ ہمیں خوشی ہے کہ تمام بچے وزن کم ہونے کے باوجود صحت مند ہیں۔