بینک دولت پاکستان نے نظامِ ادائیگی کا سالانہ جائزہ جاری کر دیا
ملک میں ڈیجیٹل مالی لین دین کے شعبے میں مستحکم نمو دیکھنے میں آئی
جمعہ 22 اکتوبر 2021 23:57
(جاری ہے)
موبائل بینکاری کے صارفین کی تعداد 29 فیصد بڑھ گئی جبکہ لین دین کے حجم میں 133.6 فیصد اور مالیت میں 178.7 فیصد اضافہ ہوا۔
انٹرنیٹ بینکاری کے صارفین کی تعداد 32 فیصد بڑھی جبکہ لین دین کے حجم میں 65.1 فیصد اور مالیت میں 91.7 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ حوصلہ افزا نمو دراصل 27 بینکوں کی طرف سے ایپ کے ذریعے بینکاری سہولت فراہم کیے جانے، اور دیگر اداروں کی جانب سے ڈجیٹل لین دین کی قبولیت کے لیے ادائیگی کے جدت طراز طریقوں کی پیشکش سے ممکن ہوئی۔مالی سال 21ء کے دوران خردہ تجارت میں لین دین کے لیے ڈجیٹل ادائیگی اپنانے کا رجحان بڑھتا رہا۔ اسٹیٹ بینک کی فعال کوششوں کی بنا پر، کارڈ قبول کرنے والی پی او ایس مشینوں کی تعداد 47 فیصد بڑھ گئی۔ ان مشینوں سے ہونے والے لین دین کی تعداد 88.8 ملین تک اور مجموعی مالیت 453.1 ارب روپے تک جا پہنچی، جس سیلین دین میں بلحاظ حجم سال بسال 26.3 فیصد اور بلحاظ مالیت 24.4 فیصد نمو ظاہر ہوتی ہے۔اسی رجحان کی عکاسی ای کامرس لین دین سے بھی ہوتی ہے۔ ای کامرس تاجروں کی تعداد76فیصد کی دوہندسی نمو کے ساتھ بڑھ کر3,003 تک پہنچ گئی۔ مالی سال21ء میں صارفین نے ان مقامی رجسٹرڈ ای کامرس تاجروں کے ذریعی60.6 ارب روپے مالیت کے 21.9ملین آن لائن لین دین انجام دیے، جو حجم کے لحاظ سی114.8فیصد اور مالیت کے لحاظ سی74.1فیصد کی معقول نمو ظاہر کرتا ہے۔ یہ رجحانات ڈجیٹل طور پر ایک زیادہ مربوط معیشت کو فروغ دینے کی کوششوں کے ضمن میں صحت مند نمو کے عکاس ہیں۔ اسی طرح، کارڈ جاری کرنے کے لحاظ سے آخر جون2021ء تک ملک میں مجموعی طور پر45.9ملین کارڈ زیر استعمال تھے جو بیشتر ڈیبٹ کارڈ (65فیصد)، سماجی بہبود کارڈ (18.4فیصد)، صرف اے ٹی ایم کارڈ(12.6فیصد)، کریڈٹ کارڈ (3.7فیصد)، اور پری پیڈ کارڈز (0.3فیصد) پر مشتمل تھے۔ مالی سال2021ء میں ان کارڈوں کے ذریعے مجموعی طور پر 8.4ٹریلین پاکستانی روپے مالیت کی708.7ملین لین دین انجام دیے گئے۔ مالی سال2021ء کے اختتام تک ڈیبٹ کارڈ کی مجموعی تعداد29.8ملین رہی جو 11.8 فیصد سال بہ سال نمو اور گذشتہ چار برسوں میں13.8فیصد کی سالانہ نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ اے ٹی ایم کے ذریعے پراسیس ہونے والا لین دین بھی بڑھ کر598.7ملین تک پہنچ گیا، جس کی مجموعی مالیت 8.1 ٹریلین روپے رہی۔ یہ سال بسال بنیادوں پر حجم کے لحاظ سی16.9فیصد اور مالیت کے لحاظ سی25.6فیصد نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ملک کا نظامِ ادائیگی کا بنیادی انفراسٹرکچر عملی طور پر مضبوط رہا۔ نظامِ ادائیگی کے تمام طریقوں نے نمایاں ترقی کی۔اسٹیٹ بینک کو توقع ہے کہ مستقبل میں بھی ڈجیٹل ادائیگیوں کے ایکو سسٹم کے تمام اہم شعبوں میں نمو کی رفتار بڑھتی رہے گی۔ ملک کے نظامِ ادائیگی اور انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنا اسٹیٹ بینک کی ایک اہم ترجیح ہے اور اسٹیٹ بینک سازگار ضوابطی ماحول کی فراہمی کے لیے کام کرتا رہے گا۔# ۔مزید قومی خبریں
-
اتحاد کی طاقت سے ہم دہشت گردی کی لعنت کو مکمل طور پر ختم کر دیں گے، وزیر داخلہ محسن نقوی
-
2 انتہائی مطلوب دہشت گرد اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
-
دو جاپانی کار کمپنیوں کا قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ
-
سعودی وفد کا دورہ پاکستان ، 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط متوقع
-
نائلہ کیانی ہزاروں میٹر بلند 11 چوٹیاں سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں
-
حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے، بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں‘رانا تنویر حسین
-
وزیرِاعلی سندھ نے پیپلزبس سروس آٹو میٹڈ فیئر کلکشن سسٹم کا افتتاح کر دیا
-
حکومت کسانوں، گندم کے مسئلے پر بہت فکر مند ہے‘ احسن اقبال
-
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا راجن پور میں 8 سالہ بچی سے زیادتی کے واقعہ کا نوٹس
-
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن آمدہ حج سیزن کے دوران تقریبا ً34 ہزار عازمین حج کو 170 پروازوں کے ذریعے حجازمقدس پہنچائے گی
-
وزیرمواصلات عبدالعلیم خان کا سمبڑیال کھاریاں موٹروے کا فضائی دورہ
-
9 مئی واقعات کی شفاف تحقیقات کے بغیرملک آگے نہیں بڑھ سکتا ، زرتاج گل
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.