اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست مسترد کردی

توہین عدالت کا معاملہ خاص طور پر ایک مبینہ توہین کرنے والے اور عدالت کے درمیان ہے،کوئی اور کیس میں فریق ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا، چیف جسٹس

پیر 6 دسمبر 2021 13:32

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کا نام ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2021ء) ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورت میں سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

وکیل درخواست گزار رائے نواز کھرل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ رانا شمیم کا نام ای سی ایل پر ڈالا جائے، سابق چیف جسٹس اگر پہلے یا بعد میں ملک سے فرار ہوگئے تو کیا ہوگا، ان کا نام ای سی ایل پر ڈالا جائے یا اس کو کہیں پاسپورٹ سرینڈر کرے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ حکومت کا کام ہے اس عدالت کا کام تو نہیں ہے، آپ توہین عدالت کے کیس میں کیسے پارٹی بن سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

درخواستگزار نے وکیل نے عدالت کو جواب دیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے متعلق سب معلومات رکھتا ہوں۔ جس پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اس کو چھوڑیں وہ جانیں اور وہ جانیں، توہین عدالت کیس تو عدالت کا اپنا معاملہ ہوتا ہے۔ عدالت نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکم نامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور مقدمے میں بطور پارٹی شامل ہونے سے متعلق درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں، توہین عدالت کا معاملہ خاص طور پر ایک مبینہ توہین کرنے والے اور عدالت کے درمیان ہے،توہین کرنے والے کے علاوہ کوئی اور کیس میں فریق ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا، توہین عدالت کیس میں فریق بنانے کی درخواست غلط فہمی کا نتیجہ ہے، یہ درخواست قابل سماعت نہیں۔