سپیکرقومی اسمبلی کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس

قومی سلامتی پالیسی کے مسودے کو وفاقی کابینہ کے اجلاس اور پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا.مشیرقومی سلامتی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 6 دسمبر 2021 16:08

سپیکرقومی اسمبلی کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 دسمبر ۔2021 ) سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصرکی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس ہوا، قومی سلامتی کے مشیرمعید یوسف نے ملکی قومی سلامتی پالیسی پربریفنگ دی. انہوں نے بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ نیشنل سیکورٹی پالیسی کا ڈرافٹ تیار کیا گیا ہے، مشیرقومی سلامتی نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی کے مسودے کو وفاقی کابینہ کے اجلاس اور پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا.

(جاری ہے)

مسودہ نیشنل سیکیورٹی ڈویژن نے تیار کیا ہے، مسودہ میں ملک کی معیشت کی سیکیورٹی، فوڈ سیکیورٹی، ملٹری سیکیورٹی، پانی کی سیکیورٹی، معیشت کی سیکورٹی، خارجہ پالیسی، آبادی میں اضافہ، دہشت گردی، مسئلہ کشمیروافغانستان اور خطے کے دیگرممالک سے تعلقات بھی شامل ہیں. مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ پالیسی میں متعقلہ وزارتیں عملددرامد کرائیں گی جس میں جبری گمشدگیوں کے معاملے پر شیریں مزاری اورانوارالحق کاکڑمیں تلخ کلامی ہوگئی.

شیریں مزاری نے جبری گمشدگیوں سے متعلق سوال اٹھایا تو انورالحق کاکڑ نے کہا کہ آپ کو ایسے سوالات کابینہ اجلاس میں پوچھنے چاہیں آپ جبری گمشدگی کے معاملے پر چیمپئن بنتی ہیں تو استعفی کیوں نہیں دیتیں؟انوار الحق کاکڑ نشست پر کھڑے ہوئے تواسپیکر نے خاموش کروایا. شہزاد وسیم ، کامل علی آغا، فیصل سبزواری اورعالیہ حمزہ ملک کے حساس معاملات پرسوالات کا معید یوسف نے جواب نہ دیا اجلاس میں پرویزخٹک، اسد عمر، فواد چوہدری، حماد اظہراورشوکت ترین سمیت کئی اہم وزرا اجلاس میں شرکت کے لیے نہیں آئے.

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید شریک ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید اوروزیرمملکت علی محمد خان بھی کچھ دیربیٹھ کر چلے گئے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ اپوزیشن کواجلاس میں شرکت کرنا چاہئے تھی، اپوزیشن نہیں آئی تو بہت سے وزرا بھی تو نہیں آئے.