پاکستانی حکومت بھی افغانستان کیلئے پریشان ہے، جیک سلیوان

طالبان سے کہا ہے کہ براہِ راست امداد کے لیے انہیں اپنے وعدے پورے کرنے ہوں گے، تھنک ٹینک سے گفتگو

ہفتہ 18 دسمبر 2021 19:34

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2021ء) امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان نے کہا ہے کہ انسانی امداد کے لیے پاکستانی حکومت بھی افغانستان کے لیے پریشان ہے۔ افغان عوام کی امداد کے لیے کوششیں جاری ہیں، افغانستان کی امداد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کر رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں مقامی تھنک ٹینک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے پیسے جاری کرنے کے لیے قانونی راستہ اختیار کرنا ہو گا، امریکا کی کوشش ہے کہ افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ترسیلاتِ زر کی اجازت بھی دی گئی ہے، اتحادیوں اور اقوامِ متحدہ سے مل کر افغانستان کی معیشت بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ طالبان سے کہا ہے کہ براہِ راست امداد کے لیے انہیں اپنے وعدے پورے کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان کو عالمی اداروں کے ذریعے امداد دی جا رہی ہے، جانتے ہیں کہ افغانستان میں اس وقت زندگی اور موت کا مسئلہ بن رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانوں کی امداد کے لیے امریکا کے علاوہ دوسرے ممالک کی بھی ذمے داری بنتی ہے، اس بنیادی امداد کے لیے افغانستان کی سیاست کو بھی دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے طالبان اور حقانی نیٹ ورک سے تعلقات پر واضح نہیں کہہ سکتا، اسی بنیاد پر اسلام آباد کا افغانستان میں کیسا کردار رہا کہنا مشکل ہے۔