کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تعداد کم ہونے کی صورت میں بھی ان کی تلفی کی جانب بھرپور توجہ دیں

جمعہ 9 دسمبر 2022 15:02

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2022ء) چنے کی فصل کوپیازی،باتھو،چھنکنی بوٹی،لیلی،رُت پھلائی،دُمبی سٹی اور ریواڑی سخت نقصان پہنچاتی ہیں لہٰذا کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تعداد کم ہونے کی صورت میں بھی ان کی تلفی کی جانب بھرپور توجہ دیں۔پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ محکمہ زراعت فیصل آبادکے ترجمان نے کہا کہ کاشتکار جڑی بوٹی مار زہروں کی بجائے گوڈی کو ترجیح دیں۔

انہوں نے کہا کہ۱ٓئندہ 2۔

(جاری ہے)

3 ہفتوں کے دوران متوقع بارش اور ہوا میں نمی کے تناسب میں اضافہ سے چنے پر جھلساؤکی بیماری کے حملہ کا بھی خدشہ ہے کیونکہ یہ بیماری زیادہ نمی اور موزوں درجہ حرارت پر نشوونما پاکر وبائی صورت اختیار اور کاشتہ چنے کی فصل کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے جو کہ پیداوار میں خاطرخواہ کمی کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھلساؤ کی وجہ سے فصل پر ابتدائی طور پر پودے کے تمام پتوں پر خاکی بھورے رنگ کے دھبے نمودار ہوتے ہیں لہٰذاکاشتکاربیماری کی علامات نظر آنے پر کیمیائی تدارک کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا سپرے کریں۔

انہوں نے کہا کہ بارانی علاقوں کے کاشتکار چنے کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے ہاتھ سے چلنے والی روٹری ویڈرکا استعمال کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :