پرتشدد وڈیو گیمز دماغی صحت کے لیے خطرہ ہیں، ممتاز محقق ڈاکٹر ظہیر خان

اتوار 23 جولائی 2023 15:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2023ء) ممتاز محقق ڈاکٹر ظہیر خان نے کہا ہے کہ پرتشدد ویڈیو گیمز کی وجہ سے کھلاڑیوں کی ذہنی صحت کو متاثر کر رہی ہیں ۔ اتوار کو یہاں اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظہیر خان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نوجوان اور نچلے سماجی معاشی پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد خاص طور پر پرتشدد گیمز کے مضر اثرات کا شکار ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ڈیجیٹل تقسیم کی وجہ سے اعلیٰ طبقے پر زیادہ اثرات دیکھے گئے جبکہ پاکستان میں تحقیق کے برعکس نتائج برآمد ہوئے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ بیٹھے رہنے والے طرز زندگی کے حامل افراد پرتشدد کھیلوں کے منفی نتائج کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان گیمز میں پرتشدد مواد کھلاڑیوں کے ذہنوں کو متاثر کر سکتا ہے اور حقیقی زندگی کے حالات میں جارحیت کو جنم دے سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ جو کھلاڑی پرتشدد کھیلوں میں ضرورت سے زیادہ وقت صرف کرتے ہیں وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس خطرناک رجحان کے حوالہ سے والدین کی مداخلت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ والدین صرف اس وقت مداخلت کرتے ہیں جب ان کے بچے نشے کی سطح پر پہنچ جاتے ہیں اور انہوں نے بچوں کی گیمنگ سرگرمیوں کے آغاز سے ہی نگرانی کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ڈاکٹر ظہیر نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ملک میں کھلاڑیوں کی عمر کی بنیاد پر ویڈیو گیم کی درجہ بندی کے نظام کے نفاذ پر زور دیا۔ مزید برآں انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچے کے سماجی دائرے کا باریک بینی سے جائزہ لیں کیونکہ ان گیمز کو کھیلنے کی دعوتیں اکثر دوستوں کی طرف سے آتی ہیں۔پرتشدد کھیلوں کے نقصان دہ اثرات کو کم کرنے کے لیے، ڈاکٹر ظہیر نے جسمانی سرگرمی بڑھانے کی سفارش کی۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ آگاہی، والدین کی رہنمائی، اور گیمنگ کے لیے متوازن انداز اختیار کرنے کی بھی ضرورت پر زور دیا ۔