بھارت میں اے آئی کا رائج ، ملازمتوں کا خاتمہ شروع، ہزاروں ملازمین فارغ

منگل 26 دسمبر 2023 20:18

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2023ء) مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ہونے والی برق رفتار ترقی کی وجہ سے مختلف شعبوں میں ملازمتوں کے خاتمے کے ممکنہ خدشات بھارت میں درست ثابت ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پے ٹی ایم کی مالک کمپنی ون 97 کمیونیکیشنزنے اپنے ایک ہزار سے زائد ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا ہے، جو اس کی موجودہ افرادی قوت کا دس فیصد سے زیادہ ہے۔

یہ بھارت میں جدید ٹیکنالوجی کمپنیوں میں بڑی تعداد میں ملازمین کو نکالے جانے کے حوالے سے اس سال کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ پے ٹی ایم کے بعد دیگر ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی اسی راہ پر آگے بڑھنے کے منصوبے بنارہی ہیں۔پے ٹی ایم کے ترجمان نے ملازمتوں کو ختم کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیفیشیل انٹیلی جنس یا مصنوعی ذہانت کے استعمال کرنے کی وجہ سے سیلز اور انجینئرنگ کے شعبوں میں بیشتر ملازمتیں متاثر ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا تھا ہم کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اے آئی سے چلنے والی خود کار مشینوں کے ساتھ اپنے آپریشنز کو تبدیل کررہے ہیں۔ ترقی اور لاگت کے اعتبار سے کارکردگی کو زیادہ بہتر بنانے کے لیے بار بار دہرائے جانے والے کاموں اور کرداروں کو ختم کررہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں آپریشنز اور مارکیٹنگ میں ہماری افرادی قوت میں معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کمپنی مصنوعی ذہانت سے چلنے والی آٹو میشن کا استعمال کرکے ملازمین پر ہونے والے اخراجات میں دس سے پندرہ فیصد کی بچت کرسکے گی۔ انہوں نے بتایاہم ملازمین کے اخراجات میں دس سے پندرہ فیصد کی بچت کرسکیں گے کیونکہ اے آئی نے ہماری توقعات سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔صرف پی ٹی ایم ہی نہیں بھارت میں دیگر کمپنیوں نے بھی رواں برس اپنے ملازمین کو بڑی تعداد میں ملازمتوں سے نکالا ہے۔ ملازمین کی تعداد پر نگاہ رکھنے والے ایک ادارے لانگ ہاؤس کنسلٹنگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس سال نئی کمپنیوں نے تقریباً اٹھائیس ہزار ملازمین کو ملازمتوں سے نکال دیا۔ ان میں زیادہ تعداد اسٹارٹ اپ کمپنیوں کی تھی۔