بانس کی کاشت کوفروغ دیکر ملکی ٹمبر،فرنیچر،ہینڈی کرافٹس،کوئلہ،سرکہ،کپڑا و کاغذ کی ضروریات کو پورا کیا جا سکتاہے

منگل 9 جنوری 2024 16:41

بانس کی کاشت کوفروغ دیکر ملکی ٹمبر،فرنیچر،ہینڈی کرافٹس،کوئلہ،سرکہ،کپڑا ..
ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2024ء) پاکستان میں بانس کی کاشت کوفروغ دیکر جہاں ملکی ٹمبر، فرنیچر، ہینڈی کرافٹس، کوئلہ، سرکہ، کپڑا و کاغذ کی ضروریات کو پورا کیا جا سکتاہے۔وہیں بانس کی اضافی پیداوار اور اس سے تیار کردہ مصنوعات کی برآمد سے ملک سالانہ اربوں ڈالرز کا قیمتی زر مبادلہ بھی حاصل کر سکتاہے۔محکمہ زراعت نے بتایا کہ چین نے بانس کی 540سے زائد اقسام تیار کی ہیں اسلئے پاکستان چین کی بانس کی ٹیکنالوجی میں خصوصی پیش رفت سے استفادہ کر کے بہتر پیداوار حاصل کرنے کے قابل ہو سکتاہے۔

انہوں نے بتایاکہ چین کے کروڑوں افراد بانس کی شوٹ کو پراسیس کرکے بیرون ممالک بھجوا رہے ہیں جس سے انہیں بھاری زر مبادلہ حاصل ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں جہاں جنگلات کا فقدان ہے وہاں بانس کی کاشت کو فروغ دے کر نہ صرف زمیندار اپنی آمدنی بڑھا سکتے ہیں بلکہ حکومت بانس کی تیار کردہ مصنوعات کو برآمد کرکے کثیر زر مبادلہ بھی کما سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ چین میں بانس کی ایک قسم اوسطا 4سے 5لاکھ روپے فی ایکڑ سالانہ آمدنی فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ کئی سال پہلے پاکستان میں بانس کی کاشت پر خاصی توجہ مبذول کی گئی تھی لیکن بعد میں اسے کچھ نظر انداز کر دیا گیا تاہم اب اس جانب سنجیدگی سے توجہ دی جارہی ہے تاکہ بانس کی پیداوار میں اضافہ کی کوششیں بار آور ثابت ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :