کسی کو پھانسی چڑھادینا حقیقی انصاف نہیں ،ہمارا فوکس متاثرین کی داد رسی کرنا ہے‘ سہیل ناصر

ہم ایک کے بعد دوسرے فراڈ میں کیسے پھنس جاتے ہیں سوچنا ہوگا‘ڈپٹی چیئرمین نیب کا لاہور میں تقریب سے خطاب سرکاری و پرائیویٹ سیکٹرز میں نیب کے خوف و حراس کے تاثر کو زائل کرنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں‘ڈی جی امجد مجید اولکھ

منگل 27 فروری 2024 21:39

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2024ء) ڈپٹی چیئرمین قومی احتساب بیورو ( نیب ) سہیل ناصر نے کہا ہے کہ کسی کو پھانسی چڑھادینا حقیقی انصاف نہیں ،ہمارا فوکس متاثرین کی داد رسی کرنا ہے،ہم ایک کے بعد دوسرے فراڈ میں کیسے پھنس جاتے ہیں سوچنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور امجد مجید اولکھ بھی موجود تھے ۔

ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر نے کہا کہ دوسرا تیسرا موقع ہے جب میں لوگوں کی امانتیں واپس کرنے آیا ہوں ،رئیل جسٹس یہ نہیں ہے کہ ہم کسی کو پھانسی چڑھا دیں، ہمارا فوکس ہے کہ ہم نے متاثرین کی کیسے داد رسی کرنی ہے ،بہت مشکل وقت سے گزر کر آج ہم آپکے سامنے یہاں موجود ہیں،اب نیب میں کبھی کسی کی تضحیک نہیں ہوگی،ہماری کوشش ہے آپکی عزت اور آپکے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاک عرب سوسائٹی والا کیس 2018میں سامنے آیا اور یہ نیب لاہور کی کوششوں سے بہت جلد حل ہورہا ہے۔ ہم ایک کے بعد دوسرے فراڈ میں کیسے پھنس جاتے ہیں سوچنا ہوگا ،سوسائٹیز کا فراڈ سب سے بڑا فراڈ بن چکا ہے،پاکستان کے چار صوبوں میں ساسنگ سوسائٹیز کے قوانین مختلف ہیں۔ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ جو ہائوسنگ سوسائٹیز صرف فائلز تقسیم کریں گی وہ وفینس میں آئے گا۔

ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور امجد مجید اولکھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 6ماہ کے قلیل عرصہ میں تیسری تقریب منعقد کی جارہی ہے ، 6ماہ میں نیب لاہور نے ساڑھے 7ارب روپے متاثرین میں تقسیم کئے ہیں، پاک عرب ہائوسنگ سوسائٹی متاثرین میں آج 1ارب 67 کروڑ تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کے ویژن پر من و عن عملدرآمد کررہے ہیں،گورنمنٹ و پرائیویٹ سیکٹرز میں نیب کے خوف و حراس کے تاثر کو زائل کرنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں، ملزمان کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب مینڈیٹ کا حصہ تصور ہوگا،کسی ملزم کی پگڑی اچھالنے پر قطعا یقین نہیں رکھتے،چیئرمین نیب کی ہدایات ہیں کہ گمنام و بے نامی درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔

ڈی جی نیب نے کہا کہ ملکی معیشت میں بہتری کیلئے بزنس کمیونٹی کا نیب پر اعتماد مضبوط کروا رہے ہیں، بیوروکریسی کے جائز و اصولی خدشات کی پاسداری پر یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹ ریکوری کی مد میں 35ارب 60کروڑ کی برآمدگی ہوئی،گزشتہ سال 2023میں نیب لاہور نے تاریخ کی سب سے بڑی 16ارب مالیت کی پلی بارگین کی، ایڈن متاثرین کو 7 ارب روپے کی واپس مکمل باقی رقم کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے، ماڈل ہائوسنگ سوسائٹی میں ڈھائی ارب کی پلی بارگین ہوئی ، 2 ارب 44 کروڑ برآمد کروا کر تقسیم کر چکے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی کامیابی کی کہانیوں کو عموماً معاشرہ پذیرائی نہیں دیتا، عوام کی معلومات کیلئے پمفلٹ تقسیم کر رہے ہیں،ہائوسنگ سوسائٹی کے کیسز کی سب سے زیادہ شکایات موصول ہو رہی ہیں، تفتیشی ٹیمیں ملک و قوم کے مفادات کیلئے دن رات محنت کر رہی ہیں ، ریگولیٹری اداروں کی مضبوطی معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں، خواہش ہے ملک میں مضبوط اور فعال نظام احتساب ہو۔